Maktaba Wahhabi

38 - 111
نیز اللہ تعالیٰ کے لئے ہر اس صفت کو ثابت مانتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے بیان کی اور اس پر ایمان لاتے ہیں اور اللہ کی اس خبر کی تصدیق کرتے ہیں اور جسے اللہ نے مطلق کہا ہے اسے مطلق مانتے ہیں اوراس کے عرش پر مستوی ہونے کو ظاہر پر محمول کرتے ہیں اور اس کا علم اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتے ہیں۔ 5۔ امام بیہقی کتاب الاسماء وا لصفات صفحہ 291طبع ہند میں فرماتے ہیں: اخبرنا ابو عبداللّٰه الحافظ قال اخبرنی ابو عبداللّٰه محمد بن علی الجوھری ببغداد قال ثنا ابراہیم بن الھیثم قال ثنا محمد بن کثیر المصیصی قال سمعت الاوزاعی یقول کنا والتابعون متوافرون نقول ان اللّٰه تعالیٰ ذکرہ فوق عرشہ و نؤمن بما وردت السنۃ بہ من صفاتہ جل و علا۔ محمد بن کثیر مصیصی بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام اوزاعی رحمہ اللہ سے سنا آپ فرماتے تھے کہ ہم اور دیگر بہت سارے تابعین کہتے تھے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر ہے اور ہم ان تمام صفات پر ایمان لاتے ہیں جو احادیث میں بیان ہوئیں۔ اس مسئلہ کی مزید وضاحت کے لئے کتب سلف مثلاً کتاب الرد علی الجھمیۃ،امام عثمان بن سعید دارمی کی کتاب الرد علی بشر المریسی،امام عبداللہ بن احمد حنبل کی کتاب السنہ،امام ابن خزیمہ کی کتاب التوحید،امام ابو بکر اجری کی کتاب الشریعہ اور امام بیہقی کی کتاب الاسماء والصفات اور کتاب اعتقاد والسلف وغیرہ بھی ضرور دیکھنی چاہیئے۔ شیخ کبیر عالم ربانی شیخ عبدالقادر جیلانی فرماتے ہیں: نقول اما معرفۃ الصانع عزوجل بالآیات والدلالات علی وجہ الاختصار فہی ان یعرف و یتیقن انہ واحد فرد صمد لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ
Flag Counter