Maktaba Wahhabi

51 - 89
(۲) ریاکاری بکریوں کے ریوڑ میں بھیڑیئے کے جاگھسنے سے بھی زیادہ تباہ کن ہے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’ ما ذئبانِ جائعانِ أُرْسِلا في غنَمٍ،بأفسدَ مِن حرصِ المرءِ على المالِ والشَّرفِ لدِينِهِ ‘‘[1] بکریوں کے کسی ریوڑ میں بھیجے گئے دو بھوکے بھیڑیئے اتنا زیادہ نقصان دہ نہیں جتنامال و شرف کا لالچ آدمی کے دین کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ ایک مثال ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ مال کے لالچ سے دین برباد ہوجاتا ہے،وہ اس طرح کہ مال انسان کو اللہ کی اطاعت سے غافل کردے‘ اور دین کے نام پر دنیوی شرف کا لالچ بھی دین کو خراب کر دیتا ہے‘ جب انسان کامقصد ریاو نمود ہو۔ (۳)ریاکاری اعمال صالحہ کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے،کیونکہ
Flag Counter