Maktaba Wahhabi

48 - 89
کو اس کے عمل کا ثواب دنیا ہی میں عطا کر دیا جاتا ہے،آخرت میں اس کے لئے کوئی حصہ نہیں ہوگا،یہ قول حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے۔ دوسری قسم: یہ پہلی قسم سے بھی خطرناک اور بھیانک ہے،وہ یہ ہے کہ انسان نیک اعمال انجام دے اور اس کی نیت آخرت کے ثواب کی طلب نہیں بلکہ لوگوں کو دکھانا ہو،یہ حضرت مجاہد رحمہ اللہ سے منقول ہے۔ تیسری قسم: یہ ہے کہ انسان نیک اعمال انجام دے اور اس سے مال مقصود ہو‘ مثال کے طور پر مال کی خاطر کسی کی طرف سے حج بدل کرے‘ اس سے رضائے الٰہی اور دار آخرت کا حصول مقصود نہ ہو‘ یا دنیا پانے کی غرض سے ہجرت کرے‘ یا مال غنیمت کی خاطر جہاد کرے‘ یاڈگریوں کے حصول اور منصب پانے کے لئے علم حاصل کرے‘ ان تما م کاموں سے مطلقاً اللہ کی خوشنودی مقصود نہ ہو،یا مسجد کی ملازمت یا دیگر دینی ملازمتوں کے لئے قرآن کا علم حاصل کرے اور نماز کی پابندی کرے،اس سے ثواب کی خواہش مطلق طور پر نہ ہو۔
Flag Counter