کریں اور اس کے لئے بخشش طلب کریں ‘ ارشاد باری ہے: ﴿أَلَا تُحِبُّونَ أَن يَغْفِرَ اللّٰہُ لَكُمْ ۗ وَاللّٰہُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴾[1] کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تمہاری مغفرت فرمادے‘ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ (۹) موت کی یاد اور قلت آرزو‘اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۗ وَإِنَّمَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۖ فَمَن زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ﴾ [2] ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور قیامت کے دن تمہیں اپنا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا‘ پس جو شخص آگ سے ہٹا دیا جائے اور جنت میں داخل کر دیا جائے بے شک وہ کامیاب ہوگیا‘ اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے۔ |