مٹا دیتے ہیں جب انسان (نیک عمل کرنے والا) مجبور ہوکر رہ جاتا ہے اور اسے اس عمل کو لوٹانے کی استطاعت نہیں ہوتی۔ اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿أَيَوَدُّ أَحَدُكُمْ أَن تَكُونَ لَهُ جَنَّةٌ مِّن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ لَهُ فِيهَا مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَأَصَابَهُ الْكِبَرُ وَلَهُ ذُرِّيَّةٌ ضُعَفَاءُ فَأَصَابَهَا إِعْصَارٌ فِيهِ نَارٌ فَاحْتَرَقَتْ ۗ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰہُ لَكُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ﴾ [1] کیا تم میں سے کوئی بھی یہ چاہتا ہے کہ اس کے پاس کھجوروں اور انگوروں کا باغ ہو‘ جس میں نہریں بہہ رہی ہوں اور ہر قسم کے پھل موجود ہوں ‘ اور اس شخص کا بڑھاپا آگیا ہو اور اس کے ننھے ننھے بچے بھی ہوں اور اچانک باغ کو بگولا لگ جائے جس میں آگ بھی ہو‘ پس وہ باغ جل جائے‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ تمہارے لئے |