Maktaba Wahhabi

50 - 90
[ فَإِنِّيْ أَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا صلي اللّٰه عليه وسلم رَسُوْلُ اللّٰہِ۔] [1] [سو یقینا میں گواہی دیتی ہوں ، کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتی ہوں ، کہ بلاشبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ۔] امام ابن سعد کی نقل کردہ روایت میں ہے: ’’ثُمَّ کَانَتْ تَعْضُدُ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم بِلِسَانِھَا، وَتَحُضُّ ابْنَھَا عَلَی نُصْرَتِہِ ، وَالْقِیَامِ بِأَمْرِھِ۔‘‘ [2] [پھر وہ اپنی زبان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تائید کرتیں اور اپنے بیٹے کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت اور آپ کے مشن کے لیے کام کرنے کی تلقین کرتیں ۔] اس قصہ میں یہ بات واضح ہے ، کہ قبولِ اسلام کے فوراً بعد حضرت طلیب رضی اللہ عنہ اپنی والدہ محترمہ کو دعوتِ اسلام دینے کی خاطر نکل پڑے اور ان کے اسلام قبول کرنے تک ان کا پیچھا نہ چھوڑا۔رب کریم نے ان کی دعوت میں برکت عطا فرمائی۔ اماں محترمہ نہ صرف خود مسلمان ہوئیں ، بلکہ اس کے بعد اپنے بیٹے کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت و اعانت اور دعوتِ اسلام کی خاطر کام کرنے کی تلقین کرتی رہتیں ۔ فرضي اللّٰہ تعالیٰ عنہا وعن ابنھا وأرضاھما۔
Flag Counter