Maktaba Wahhabi

49 - 90
کی قسم! اگر ہم مردوں ایسی استطاعت رکھتیں ، تو ضرور ان کی پیروی اور ان کا دفاع کرتیں ۔] طلیب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’ فَمَا یَمْنَعُکَ یَا أُمِّيْ! مِنْ أَنْ تُسْلِمِيْ وَتَتَّبِعِیْہِ ، فَقَدْ أَسْلَمَ أَخُوْکَ حَمْزَۃُ رضی اللّٰه عنہ ؟ ‘‘ [اے اماں [جی]! آپ کے بھائی حمزہ رضی اللہ عنہ کے اسلام کے بعد آپ کے قبولِ اسلام اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فرماں برداری اختیار کرنے میں کون سی رکاوٹ حائل ہے؟] انہوں نے کہا: ’’ أَنْظُرُ مَا یَصْنَعُ أَخَوَاتِي ، ثُمَّ أَکُوْنُ إِحْدَاھُنَّ۔‘‘ [میں دیکھوں گی، کہ میری بہنیں کیا طرزِ عمل اختیار کرتی ہیں ، پھر میں بھی وہی کروں گی۔] طلیب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’ فَإِنِيْ أَسْأَلُکِ بِاللّٰہِ إِلاَّ أَتَیْتِہِ فَسَلَّمْتِ عَلَیْہِ،وَصَدَّقْتِہِ، وَشَھِدْتِّ أَنْ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَ أَنَّ مُحَمَّدًا صلي اللّٰه عليه وسلم رَسُوْلُ اللّٰہُ۔‘‘[1] [میں اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر آپ سے سوال کرتا ہوں ، کہ آپ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جائیے، انہیں سلام عرض کیجیے ، ان کی تصدیق کیجیے اور اس بات کی گواہی دیجیے ، کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبودِ نہیں اور بلاشبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔] حافظ ابن عبدالبر نے تحریر کیا ہے ، کہ ان کی والدہ محترمہ نے کہا:
Flag Counter