Maktaba Wahhabi

92 - 665
سے اکثر مسائل متعلقہ موضوع کے تحت لانے کی کوشش کی گئی ہے۔ © عربی اور فارسی عبارتوں کے اردو ترجمے حاشیے میں کردیے گئے ہیں۔ © اشاعت اوّل میں فہرست مضامین مختصر تھی، موجودہ اشاعت میں تفصیل سے دی گئی ہے۔ © فتاویٰ میں جن مفتیان کرام اور تصدیق کنندہ حضرات کے اسمائے گرامی آئے ہیں، تیسری جلد کے آخر میں حروف تہجی کی ترتیب سے ان کی فہرست دی گئی ہے۔یعنی فتاویٰ نذیریہ کی تین جلدوں کا مکمل اشاریہ بنادیاگیا ہے۔ اس طرح فتاویٰ نذیریہ کی اس اشاعت کو ایک خاص امتیاز حاصل ہوگیا ہے۔ معیار الحق حضرت میاں صاحب کی ایک نہایت اہم تصنیف” معیار الحق“ ہے جو مقدمہ سمیت 490 صفحات کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔اس کتاب کی تصنیف کا ایک خاص پس منظر ہے۔بات یہ ہے کہ مولانا اسماعیل شہید کی تصنیف میں سے دو کتابیں اس دور کے بعض لوگوں کے لیے بڑی تکلیف کا باعث بنیں۔ ان میں سے ایک کتاب”تنویر العینین فی اثبات رفع الیدین“ ہے۔یہ کتاب عربی زبان میں ہے۔مولانا شہید نے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ احادیث جمع فرمادی ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ نماز میں رفع یدین کرنا سنت ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رفع یدین کیا کرتے تھے۔ دوسری کتاب”ايضاح الحق الصريح في احكام الميت والضريح“ ہے۔یہ کتاب فارسی زبان میں ہے اور اپنے موضوع کی معرکہ آراء کتاب ہے۔اس کتاب میں واضح کیا گیا ہے کہ بدعت کیا ہے اور سنت کا اطلاق کس چیز پر ہوتا ہے۔اردو ترجمے کے ساتھ یہ کتاب دو یا تین مرتبہ چھپ چکی ہے۔ ان دونوں کتابوں میں نہایت متانت کے ساتھ مدلل انداز میں تقلید پر بحث کی گئی ہے۔اور بھی بعض مسائل پر گفتگو کی گئی ہے جو احناف اور اہل حدیث کے درمیان وجہ اختلاف ہیں۔ان کتابوں کے جواب میں ایک عالم دین مولوی محمد شاہ پنجابی نے 1280ھ(1863ء) میں”تنویر الحق“ کے نام سے کتاب لکھی۔مولوی محمد شاہ پنجابی موجودہ جغرافیائی اعتبارسے ضلع پاک پٹن کے ایک گاؤں”پیر سکندرہ“ کے باشندے تھے اور چار سال دہلی میں حضرت میاں صاحب کے حلقہ شاگردی میں رہے تھے وہ چونکہ غیر معروف تھے، اس لیے انھوں نے اس دور کے ایک معروف عالم دین مولانا نواب قطب الدین سے رابطہ پیدا کیا کہ وہ یہ کتاب اپنے نام سے شائع کردیں، لیکن نواب قطب الدین
Flag Counter