Maktaba Wahhabi

87 - 665
چلے جاتے ہیں اور اپنے موقف کی تائید میں دلائل کے انبار لگادیتے ہیں۔ان کی تحریر میں کہیں جھول نہیں اور ان کی تحقیق میں کہیں سقم نہیں۔ان کا مطالعہ دلائل فراہم کرنےمیں ذہن سوچنے میں اور سمندر قلم میدان قرطاس پر دوڑنے میں ابن تیمیہ کا مقابلہ کرتا ہے۔ فرق صرف عربی اوراُردو میں اظہار افکار کا ہے۔ اب اس پر غور کیجیے کہ سید عبدالعزیز صمدنی کی ملازمت پر حضرت استاذ کیوں خوش ہوئے اور انھیں مسرت سے لبریز مکتوب کیوں تحریر فرمایا؟ یہ بھی حضرت کی پرواز ذہن اور قوت فہم کا بہت بڑا ثبوت ہے۔ بات یہ ہے کہ اس علاقے(متھراوغیرہ) کی بہت بڑی اکثریت ہندوؤں پر مشتمل تھی، اور وہ ہندو تعلیم یافتہ بھی تھے اور بے حد متعصب بھی تھے۔ اس علاقے میں کسی مسلمان عالم دین کا تحصیل داری جیسے بڑے منصب پر فائز ہونا بڑی بات تھی۔اس نواح کے مسلمان بھی اپنے مذہب پر عمل کے بارے میں کمزور تھے۔ سیدعبدالعزیز ایسے بڑے عالم کا اس علاقے میں تحصیل دار ہوکر جانا متعدد وجوہ سے فائدہ مند اور باعث مسرت تھا۔ کم علم اور کم عمل مسلمانوں میں احکام اسلام کی صحیح تبلیغ، محکمانہ طور سے مستحقین کی داد رسی ہندوؤں میں مسلمان عالم دین افسر کی دیانت داری کا اثر۔ محکمہ مال میں جو رشوت کا سلسلہ چلا آرہا تھا، اس کا خاتمہ۔ یہ اور اس قسم کے بہت سے فوائد تھے جو سید عبدالعزیز صاحب کی منصب تحصیلداری سے حاصل ہوسکتے تھے، اور قرائن بتاتے ہیں کہ حاصل ہوئے۔ عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ حضرت میاں سید نذیر حسین صاحب رحمۃ اللہ علیہ اپنے عہد کے جہاں بہت بڑے معلم قرآن و حدیث اور بہت بڑے ماہر فقہ و کلام تھے، وہاں بہت بڑے مجتہد، بہت بڑے مردم شناس اور وقت کی رفتار پر گہری نگاہ رکھنے والے بزرگ تھے۔انھوں نے جو قدم اٹھایا، صحیح سمت اٹھایا۔ گفتار کردار اور عمل میں ان کا مرتبہ بہت بلند تھا اور ان کی زندگی کے شب و روز، صالحیت کا قابل رشک نمونہ تھے۔ مرزا قادیانی کے خلاف فتوائے تکفیر میاں صاحب کے سوانح حیات کاایک قابل تذکرہ باب فتوائے تکفیر ہے۔اس متن کی مختصر الفاظ میں تشریح یہ ہے کہ جنوری 1891ءمیں مرزا غلام قادیانی نے مثل مسیح یا مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تو سب سے پہلے جس عالم دین نے اس دعوے کو کفر سے تعبیر کیا اور اس کے خلاف ایک فتویٰ تیار کیا جس نے ”پہلا فتواے تکفیر“کے نام سے شہرت پائی، وہ حضرت میاں صاحب کے شاگرد حضرت مولانا محمد حسین بٹالوی تھے۔ مولانا بٹالوی نے ایک سوال نامہ ترتیب دیا جس میں
Flag Counter