Maktaba Wahhabi

80 - 665
ملحوظ رکھی ہے کہ اس کے اشعار قوافی بدل کر بھی پڑھے جائیں تو بے معنی نہیں ہوتے۔چنانچہ اس کے ایک نسخےمیں”خفتہ باشد“کے بجائے”خفیہ باشد“لکھا ہے، ”شاید کہ پلنگ خفیہ باشد۔“ان شاء اللہ خاں انشا بھی اس مجلس میں موجود تھے۔انھوں نے لطیفے کے طور پر کہا بجا فرمایا آپ نے ایک نسخے میں بہ تبدیلی قوافی قطعہ اس طرح ہے۔ تا مرد سخن نہ گفیہ باشد عیب و ہنرش نہفیہ باشد ہر بیشہ گماں مبرکہ خالی ست شاید کہ پلنگ خفیہ باشد اس پر خوب قہقہہ لگا اور مترجم صاحب کو نواب صاحب اور ریزیڈنٹ صاحب دونوں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑا۔ آٹھ لاکھ لوگ عامل بالحدیث میاں صاحب ابتدا میں کئی سال صرف و نحو پڑھاتے رہے۔ علم فقہ کا مطالعہ بھی بہت کیا اور بہت مدت تک اس کی اہم کتابوں کا سلسلہ تدریس باقاعدہ جاری رکھا۔ چنانچہ سر سید مرحوم آثار الصنادید میں لکھتے ہیں: ”زبدہ اہل کما، اسوہ ارباب فضل وافضال مولوی نذیر حسین صاحب بہت صاحب استعداد ہیں، خصوصاً فقہ میں ایسی استعداد کامل بہم پہنچائی ہے کہ اپنے نظائر و قرآئن سے گوے سبقت لے گئے ہیں۔ روایت کشی میں آج بے نظیر ہیں۔“ پھر جب درس حدیث میں مشغول ہوئے تو دوسرے علوم و فنون سے توجہ ہٹاکر اسی کے ہو کر رہ گئے۔ ساٹھ برس تک دہلی میں صرف حدیث کا درس دیتے رہے اور اسی عمل خیر میں زندگی بسرکردی۔مسلمانوں کو جو دعوت دی حدیث رسول( صلی اللہ علیہ وسلم)کی دی، جیسا کہ تفصیل سے آگے آئے گا، آٹھ لاکھ لوگوں کو عامل بالحدیث بنایا۔ ایک خواب اور اس کی تعبیر حضرت مرحوم کا ایک خواب اور اس کی تعبیر انہی کے الفاظ میں ملاحظہ ہو۔ سید عبدالعزیز (ساکن صمدن ضمع فرخ آباد) کو ایک خط میں تحریر فرماتے ہیں: ”مجھے اپنے اللہ سے امید ہے کہ تم کو وہ اولاد صالح دے گا اور یہ بھی قوی بھروسا ہے کہ سب سے زیادہ تعداد ہوگی۔ میں نے رات کو خواب میں دیکھا تھا کہ تم کئی لڑکوں کی
Flag Counter