Maktaba Wahhabi

626 - 665
کوششوں کا بڑا دخل ہے۔ یہ بہت بڑی خدمت حدیث ہے جو انھوں نے سر انجام دی اور اس کے لیے استاذ محترم مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی کی تحریک اور ہمارے دوست مولانا عارف جاوید محمدی کی حوصلہ افزائی لائق تحسین ہے۔ حجیت حدیث اور تائید سنت کے موضوع پر مولانا صلاح الدین نے”روابع فی وجہ السنہ“کے نام سے کتاب تصنیف کی ہے۔اس کتاب میں منکرین حدیث کے علاوہ مولانا ابو الاعلیٰ مودودی مولانا امین احسن اصلاحی، امام غزالی، سعید حوی وغیرہ کی حدیث کے بارے میں کمزور تحریروں کا عربی میں جائزہ لیا گیا ہے اور تبلیغی نصاب اور غزالی کی احیاء علوم الدین پر تنقید کی گئی ہے۔ نصوص حدیث کے بارے میں متعصبین کی تحریروں کو ہدف جرح ٹھہرایا گیا ہے۔ مولانا ممدوح کی تصنیف”دعوۃ شیخ الاسلام ابن تیمیہ واثر ھا فی الحرکات الاسلامیہ المعاصر“کا نام پہلے آچکا ہے۔اس کتاب میں انھوں نے مختلف تحریکوں کا ذکر کیا ہے جن میں جمال الدین افغانی اور مفتی محمد عبدہ کی اصلاحی تحریک، اخوان المسلمین، جماعت اسلامی، تبلیغی جماعت، دیوبندیت، بریلویت اور صوفی تحریکوں سے سلفی تحریکات کا موازنہ کیا ہے۔ کوثریت اور اس کے مداح افراد کی ناکام کوششوں کی طرف بھی واضح اشارے کیے ہیں۔ مولانا مودودی اور مولانا ابو الحسن علی ندوی کی کتابوں پر بھی انھوں نے کام کیا ہے۔ مولانا محمد اسما عیل سلفی کی کتاب جماعت اسلامی کا نظریہ حدیث کا عربی میں ترجمہ کیا ہے اور اس کے بعض مقامات پر وضاحتی نوٹ لکھے ہیں۔ اس کتاب پر مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی اور سید بدیع الدین شاہ راشدی کے مقدمات بھی ہیں۔ یہ کتاب 1986؁ءمیں شائع ہوئی تھی۔ مولانا ابو الحسن علی ندوی پرمولانا صلاح الدین نے عربی میں ایک کتاب تصنیف کی ہے جو ساڑھے سات سو صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب کئی سال پہلے چھپی تھی جو بقول ان کے ”علمی نقد و نظر پر مشتمل صوفیانہ رجحانات کی ترویج واشاعت پر ایک بے لاگ تبصرہ ہے۔“ مولانا ممدوح نے ایک کتاب عورت کے موضوع پر لکھی، جس کانام ہے”المراۃ بین ہدایۃ الاسلام وغوایۃ الاعلام۔“ مسلمانوں کے موجودہ حالات کے پیش نظر ”آلام و آمال “کے نام سے ایک رسالہ لکھا، جس میں اسلامی تاریخ کی روشنی میں مسلمانوں سے حالات کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔اس رسالے میں دشمنانِ اسلام بالخصوص امریکی حکام اور بش کی مذمت کی گئی ہے۔ ان کی کتابوں پر عالم اسلامی کے بعض معروف علمائے کرام نے مقدمات تحریر کیے ہیں جن میں حسب ذیل حضرات شامل ہیں۔
Flag Counter