Maktaba Wahhabi

625 - 665
ایڈٹ کی جس میں مولانا ظفر احمد تھانوی کی کتاب ”اعلام السنن“کے مقدمے پر تنقید کی گئی ہے۔ بعد میں شاہ صاحب ممدوح کی اجازت سے اس کا نام بدل کر اسے ”نقض قواعد فی علوم الحدیث“کے نام سے کویت سے شائع کیا گیا۔ تقریباً پونے تین سال مولانا صلاح الدین کا دہلی میں قیام رہا۔پھر کویت چلے گئے۔ وہاں پہلے والی محکمہ اوقاف کی ملازمت تو نہ ملی البتہ دوستوں کے مشورے سے”جمعیت احیاء التراث الاسلامی“(فرع الجہراء) سے منسلک ہو گئے اور بحث و تحقیق، درس و تدریس اور دعوت و تبلیغ کا اہم کام ان کے سپرد ہوا۔ جب مولانا صلاح الدین 1982؁ء میں پہلی مرتبہ کویت گئے تھے تو ان کے وہ عرب دوست جو اس وقت تعلیم حاصل کر رہے تھے یا عملی میدان میں ان کی طرح نئے نئے آئے تھے، اب انھیں جہرا میں دعوت و تبلیغ کے اکابر و عمائد کی حیثیت حاصل ہے۔ ماشاءاللہ وہاں ان کے دوستوں کی ایک اچھی خاصی جماعت ہے جو محنت اور مستعدی سے تبلیغی خدمت سر انجام دے رہی ہے۔ شیخ عبدالعزیز الپدہ کی کوششوں اور تعاون سے”لجنہ علمیہ“کا قیام عمل میں آیا تھا۔ کئی سال اس میں مولانا صلاح الدین کا درس و تدریس کا سلسلہ جاری رہا۔ پھر آگے چل کریہ لجنہ ”المعہد الشرعی“میں تبدیل ہوگئی۔اس سے سینکڑوں طلباء نے فائدہ اٹھایا۔ بہت سے طلباء ایم اے اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر کے بڑے بڑے سر کاری عہدوں پر فائز ہو گئے جو اپنی قابلیت کے مطابق دعوت و تبلیغ میں مصروف ہیں۔ مولانا صلاح الدین تالیف و تحقیق کے آدمی ہیں اور اس سلسلے میں ان کی خدمات کا دائرہ بہت پھیلا ہوا ہے۔ تفسیر جامع البیان قرآن مجید کی مشہور تفسیر ہے۔ اب تو معلوم نہیں لیکن پہلے یہ تفسیر ہمارے مدارس میں پڑھائی جاتی تھی اور ان سطور کے راقم نے پڑھی تھی۔ یہ تفسیر کئی دفعہ چھپ چکی ہے۔حضرت مولانا سید عبداللہ غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند گرامی مولانا سید محمد غزنوی نے اس پر حواشی تحریر فرمائے تھے۔ صاحب ترجمہ مولانا صلاح الدین نےاس پر مقدمہ لکھا ہے اور احادیث کی تخریج کی ہے۔ اس باب میں انھوں نے تفسیر کے مطبوعہ نسخوں سے بھی استفادہ کیا ہے اور مخطوطہ بھی ان کے پیش نگاہ رہا ہے۔ یہ تفسیر نہایت خوبصورت اور عمدہ انداز میں کویت سے شائع ہو رہی ہے۔قرآن کے بارے میں بعض لوگ جو اعتراضات کرتے اور شبہات پیدا کرتے ہیں مولانا صلاح الدین نے اپنے سلسلہ”ارکان الایمان“کے ”الایمان بالکتب“میں ان اعتراضات و شبہات کا ازالہ کیا ہے۔ حدیث کے سلسلے میں مولانا صلاح الدین نے ابن المنیر کی المتوازی فی ابواب البخاری پر تحقیقی کام کیا۔ اس کام کی تکمیل میں مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی اور مولانا عارف جاوید محمدی کی
Flag Counter