سلسلے میں بھی ان کے متعدد مقالات ضبط تحریر میں آئے۔ الاعتصام سے علیحدگی کے بعدحافظ صلاح الدین یوسف کو مولانا عبدالمالک مجاہد نے اپنے قائم کردہ اشاعتی ادارے دارالسلام سے وابستہ کرلیا جو دینی کتب کی اشاعت کا بین الاقوامی ادارہ ہے اور جس کا مرکزی دفتر ریاض(سعودی عرب) میں ہے۔ابتداء میں چار مہینے حافظ صاحب ریاض میں رہے اور وہاں”حسن البیان“ کے نام سے مختصر تفسیر لکھنے کا آغاز کیا۔پھر لاہورآگئے اور تفسیر مکمل کی۔اس تفسیر کو اللہ تعالیٰ نے بڑی قبولیت عطا فرمائی۔پوری دنیا میں یہ تفسیر پہنچی اور اردو پڑھنے والوں نے اس سے استفادہ کیا۔اس بین الاقوامی اشاعتی ادارے کی شاخ لاہور میں بھی قائم ہے، جس کا پنجاب سیکرٹریٹ کےقریب لوئر مال پر بہت بڑا دفتر ہے۔اس میں متعدد اصحاب علم تصنیف وتالیف اوردینیات سے متعلق بعض اہم عربی کتابوں کے تراجم میں مصروف ہیں۔حافظ صلاح الدین یوسف اس شعبے کے مدیر ہیں۔ تفسیر”حسن البیان“ میں قرآن مجید کااردو ترجمہ مولانا محمدجونا گڑھی دہلوی کا لگایا گیا ہے اور یہ بہت اچھا ترجمہ ہے، زبان کے اعتبار سے بھی اورشستگی وروانی کے اعتبار سے بھی۔!یہ وہی ترجمہ ہے جو مولانا مرحوم کی اردو ترجمے والی تفسیر ابن کثیر میں عام پڑھاجاتا ہے۔لیکن اب حافظ صاحب نے خود ترجمہ کیا ہےجو ابھی تک شائع نہیں ہوا۔غالباً اگلے ایڈیشن میں یہی ترجمہ لگایا جائے گا۔ترجمے کے علاوہ سنا ہے تفسیر میں بعض مقامات پر اضافے بھی کیے گئے ہیں۔تفسیر کا یہ نیاایڈیشن تقریباً دو ہزار صفحات پر محیط ہوگا۔ تفسیر کے علاوہ حافظ صلاح الدین یوسف کی دیگر تصانیف اورترجمے کی تفصیل مندرجہ زیل ہے۔ 1۔ریاض الصالحین:ترجمہ وفوائد مشتمل پردوجلد۔ 2۔خلافت وملوکیت کی تاریخی وشرعی حیثیت: یہ وہی کتاب ہے جو مولانا مودودی کی کتاب”خلافت ملوکیت“ کے جواب میں لکھی تھی۔ 3۔عورتوں کے امتیازی مسائل وقوانین: اس کتاب میں ان معاملات پر بحث کی گئی ہے جن میں اسلام نے مرد اور عورت کے درمیان امتیاز کیا ہے۔ 4۔زکوٰۃ وعشر کے احکام اور مسائل وفضائل: یہ اپنے موضوع کی ایک اہم کتاب ہے۔ 5۔رمضان المبارک۔فضائل اور احکام ومسائل: کتاب کے نام سے موضوع کی وضاحت ہوجاتی ہے۔ |