Maktaba Wahhabi

560 - 665
تھے اور طبیعت کے کچھ سخت تھے۔ایک دن مسجد نبوی میں ان تینوں کی ان سے ملاقات ہوئی تو انھوں نےان سے پوچھا کہ تم میں سے حافظ قرآن کون کون ہیں؟ عبدالستار حماد اور عبدالغفار اعوان نے جواب دیا کہ ہم دو حافظ قرآن ہیں۔ جواب سن کر فرمایا”کل تم دونوں میرے دفتر آؤ“یہ کہہ کر وہ نماز میں مصروف ہو گئے۔ دوسرے دن وہ ان کے دفتر گئے تو پتا چلا کہ ان کا داخلہ کلیۃ القرآن(قرآن کالج) میں ہو چکا ہے۔ انھوں نے کلیۃ الشریعہ (شریعت کالج) میں رہنے پر اصرار کیا تو جواب ملا کہ تم یہاں پڑھنا چاہتے ہو تو کلیۃ القرآن میں پڑھو، ورنہ ٹکٹ لے کر پاکستان چلے جاؤ۔ کلیۃ القرآن کے طلبا ءکا ماہانہ وظیفہ چھ سو ریال تھا اور دوسرے کلیات (کالجوں) کے طلبا کو ساڑھے تین سو ریال ملتے تھے۔ لیکن اس کے باوجود طلباء کلیۃ القرآن میں داخلے سے گھبراتے تھے۔ اس لیے کہ اس میں بعض کتابوں کے متون زبانی یاد کرنا پڑتے تھے۔بہر حال حافظ عبدالستار حماد اور حافظ عبدالغفار اعوان کے کلیۃ القرآن میں داخلہ لیا اور شاطیبہ وغیرہ کتابوں کے اشعار زبانی یاد کیے۔ مدینہ یونیورسٹی میں انھوں نے شیخ محمد ناصر الدین البانی اور شیخ محمد بن حماد انصاری کی علمی مجلسوں سے بے حد استفادہ کیا۔ یونیورسٹی میں تعلیم کے علاوہ مسجد نبوی میں پاکستانی طلبا کے دعوتی پروگرام بھی ہوتے تھے، جس کی سعودی حکومت کی طرف سے عام اجازت تھی۔ چنانچہ نماز مغرب کے بعد مولانا محمد مدنی، مولانا صدیق الحسن کشمیری، سید الطاف الرحمٰن، مولانا محمد داؤد فہیم۔ حافظ عبدالغفار اور حافظ عبدالستار حماد پاکستانی حضرات کو خوب و عظ نصیحت کرتے۔ عصر کے بعد ڈاک تقسیم کی جاتی تھی۔ اس کی ذمہ داری حافظ عبدالستار حماد نے لے رکھی تھی۔ یونیورسٹی کی طرف سے ایک سات منزلہ بلڈنگ ”عمارہ السبیعی “کو ہوسٹل بنایا گیا تھا جس میں یہ طلباء سکونت پذیر تھے۔یہ سب نوجوان تھے۔ ان میں کبھی کبھی رات کو لطائف و ظرائف کا سلسلہ بھی شروع ہو جاتا تھا۔ اس سلسلے میں مولانا محمد مدنی اور مولانا محمد داؤد فہیم نمایاں رہتے تھے۔ دونوں بزرگ اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں۔(غفراللّٰه لهما)لطائف ہر شخص اپنے انداز میں بیان کرتا ہے اور یہ انسانی زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ حافظ عبدالستار حماد نے 1976؁ءمیں مدینہ یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا۔ چار سال ان کا وہاں قیام رہا۔1980؁ءمیں یونیورسٹی سے سند فراغت حاصل کی۔ وہاں سے یہ ایک نیا جذبہ، نئی سوچ، نئی فکر اور نیا اسلوب فہم لے کر واپس آئے۔ پہلے یہ قرآن کے الفاظ(كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ) (زمین کی ہر چیز فنا ہونے والی ہے) کے مطابق”
Flag Counter