پاگئے۔یہ اس وقت کی بات ہے جب جامعہ شرعیہ کو جامعہ محمدیہ میں مدغم کیا گیاتھا۔اس کے بعد جامعہ محمدیہ میں درس نظامی کے اور اساتذہ کا تقرر بھی کیا گیا۔نیز حفظ وتجوید اور ناظرہ کے اساتذہ کا سلسلہ بھی یہی رہا کہ بعض آئے اور بعض گئے۔ ذیل میں شروع سے لے کر آخر تک حافظ عبدالمنان نور پوری کے تمام اساتذہ کاذکر کیاجاتا ہے۔اس فہرست میں جو پچیس حضرات پر مشتمل ہے، ان کے چھوٹے بڑے تمام استاد شامل ہیں۔ترتیب کچھ اس طرح ہے۔ 1۔مولوی چراغ دین نور پوری: یہ حافظ عبدالمنان نور پوری کے ابتدائی دور کے نہایت شفیق استاد تھے۔ان سے وہ اپنے گاؤں کی مسجد میں قرآن مجید باترجمہ پڑھتے رہے۔ان کے اندازِ تربیت سے حافظ صاحب ممدوح بہت متاثر ہیں۔ 2۔مولوی غلام رسول ساکن پھلوکی:ان سے انھوں نے نور پور کے پرائمری سکول میں نصاب کے مطابق”ہمارا حساب“ کتاب پڑھی۔ 3۔ماسٹر نذیر احمد: یہ بھی ان کے پرائمری سکول کے استاد تھے۔ 4۔ماسٹر عبدالمنان راز: ان سے جامع مسجد اہلحدیث(دال بازار) میں چھٹی جماعت کی انگریزی کی کتاب پڑھی۔ 5۔حکیم نذیراحمد جنڈیالوی: گوجرانوالہ کے تھانے والے بازار میں ان کا مطب تھا۔حافظ صاحب نے ان سے طب کی کتاب شرح اسباب پڑھی۔ 6۔حکیم عبدالمجید: یہ ہمارے نہایت مہربان بزرگ تھے اور مولانا محمد اسماعیل سلفی کے چچا زاد بھائی تھے۔چوک نیائیں کی اونچی مسجد کی ایک دکان میں ان کا مطب تھا۔حافظ صاحب ان سے خوشخطی سیکھتے رہے۔ 7۔مولوی عبدالواحد: یہ بمباں والی کے رہنے والے تھے اور کاتب تھے۔جامعہ محمدیہ چوک نیاٹیں کی دکانوں میں ان کی ایک دکان تھی۔حافظ صاحب نے ان سے کچھ عرصہ کتابت کا فن سیکھا۔ 8۔غلام محمد درزی: یہ نور پور کے رہنے والے تھے۔حافظ صاحب نے ان سے اپنے گاؤں میں سلائی کاکام سیکھا۔ 9۔خواجہ حافظ محمدقاسم : حافظ عبدالمنان نور پوری نے مدرسہ محمدیہ چوک نیائیں میں ان سے القرأۃ الرشیدہ کاتیسرا حصہ پڑھا۔ 10۔مولانا عبدالحمیدگجراتی:ان سے حافظ صاحب نے جامع مسجد اہلحدیث (دال بازار) میں شرح جامی، قطبی، میر قطبی، سعدیہ، رشیدیہ اورہدیہ سعدیہ کتابیں پڑھیں۔ |