حضرات شریک ہوئے تھے، دو مصری قاری بھی تشریف لائے تھے۔بے شمار سامعین نے اس بابرکت محفل میں شرکت کی اور بےحد ذوق وشوق سے لوگوں نے قرآن مجید سنا۔سلسلہ قرأت نمازِ مغرب کےبعد شروع ہوا اوررات ڈیڑھ بجے تک جاری رہا۔میرےخیال کے مطابق لاہور میں یہ پہلی بابرکت محفل تھی، جسے بے حدپذیرائی حاصل ہوئی۔ مولانا عبدالرشید مجاہد آبادی کے بعض اساتذہ کا ذکر گذشتہ صفحات میں ہوچکاہے۔ذیل میں ان کے تمام اساتذہ کےاسمائے گرامی درج کیے جاتےہیں۔ 1۔میاں محمد باقر صاحب جھوک دادو:ان سے بعض ابتدائی کتابیں پڑھیں اور بہت کچھ حاصل کیا۔ 2۔مولانا محمدداؤد بھوجیانی:ان سے ہدایۃ النحو پڑھی۔ 3۔مولانا حافظ محمدبھٹوی:ان سے صرف ونحو اور حدیث کی بعض کتابیں پڑھیں۔ 4۔شیخ الحدیث حضرت مولانا حافظ محمد اسحاق:ان سےادب عربی، صرف ونحو اورصحیح بخاری پڑھی۔ 5۔مولانا محمدعبداللہ صاحب(جھنڈابگا) :ان سے صحیح مسلم اور ابوداؤد کادرس لیا۔ 6۔مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی:ان سے عقائد کی تعلیم حاصل کی۔ 7۔مولانا محمد عبدہ الفلاح: ان سے تفسیر بیضاوی پڑھی اور دیوان حماسہ پڑھا۔ 8۔مولاناشریف اللہ خاں:ان سے مسلم الثبوت، توضیح تلویح، ہدایہ اخیرین، سلم العلوم کتابیں پڑھیں۔ 9۔مولانامحمد اسماعیل سلفی: ان سے مقدمہ ابن الصلاح پڑھا۔ 10۔مولاناسید محمد داؤد غزنوی: ان سے تفسیر اتقان پڑھی۔ 11۔مولانا محمد حنیف ندوی: ان سےالبلاغۃ الواضحہ پڑھی۔ 12۔مولاناحبیب الرحمٰن لکھوی: ان سےکافیہ پڑھا۔ 13۔مولانا عطاءاللہ لکھوی: ان سے ہدایۃالنحو پڑھی۔ ان اساتذۂ عالی قدر کےعلاوہ سرکاری اسکول میں ان کو جن حضرات سے حصولِ علم کے مواقع ملے، ان کے نام پہلے لکھے جاچکےہیں، یہاں بھی ملاحظہ فرمالیجئے۔ 1۔ماسٹر محمد زکریا،۔2۔ماسٹر احمد دین،۔3۔ماسٹر معراج الدین۔یہ تمام حضرات اپنی اپنی باری سےسفرآخرت اختیارکرچکےہیں۔رحمهم اللّٰه تعاليٰ مولانا عبدالرشید مجاہد آبادی کی اولاد تین لڑکے اور تین لڑکیاں ہیں۔لڑکوں کے نام علی الترتیب یہ ہیں: حافظ عبدالرؤف، حافظ عبدالشکور اور عبدالباسط۔۔۔!ماشاء اللہ پڑھی لکھی اورفرمانبردار اولاد ہے۔ مولانا کے گھر کے جن افراد نے وفات پائی، ان کی بالترتیب وفات تفصیل یہ ہے : |