Maktaba Wahhabi

438 - 665
میں مارے گئے۔ نصیر خان نوری کے ذکریوں کے خلاف حملے کے مختلف محرکات تھے۔خان احمد یار خاں نے تاریخ خوانین بلوچ میں اس حملے کی وجہ درج ذیل الفاظ میں لکھی ہے۔ ” جب میر خاں نصیر اعظم کو عالم خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شرفِ دیدار نصیب ہوا اور آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو مکران پر حملہ آور ہوکر دینِ اسلام کی تبلیغ واشاعت اور ذکریوں کی بیخ کنی کا حکم فرمایا تو خانِ اعظم نے اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب میں دیکھنے پر آپ کے حکم کی تعمیل کی اور مکران کے ذکریوں پر حملہ کردیا اور انھیں دین اسلام کی تبلیغ کی۔اس طرح خانِ اعظم نے ذکر یوں کا صفایا کرکے کفر والحاد کے اس پودے کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور ملت اسلام کو اس فتنے سے نجات دلادی۔اسی تاریخی کارنامے سے متاثر ہوکر حکومت ترکی نے خان بلوچ کو غازیٔ دین اور ناصر ملت محمدیہ کے سرمایہ فخر خطابات سے نوازا۔“ (تاریخ خوانین بلوچ، ص:47) ذکری فرقے کے خلاف جدوجہد مولانا نورمحمد ضامرانی 1948ء میں ہندوستان سے ہجرت کرکے ضامران آئے تو یہاں جہالت عام تھی۔ذکری اور مسلمان کی کوئی شناخت نہ رہ گئی تھی حتی کہ ذکری اورمسلمان آپس میں رشتے ناتے بھی کرلیتے تھے۔خود علامہ نور محمد ضامرانی کی والدہ مسلمان اور والد ملا مولا داد ذکری پیشوا تھا۔ مولانا نور محمد پہلے عالم دین تھے جنھوں نے مسلمان کو اس فتنے سے آگاہ کیا۔ان کے بعد مولانا محمد حیات اور تربت کے قاضی مولانا عبدالرب نے بھی اس باب میں اہم کردار ادا کیا۔ مولانا عبدالغفار ضامرانی جب درسِ نظامی مکمل کرکے ضامران تشریف لائے تو انھوں نے ذکری فرقے کے خلاف بھر پور جدوجہد کا اعلان کیا۔اس سلسلے میں انھوں نے ایرانی بلوچستان کے ایک عالم مولانا شہداد سے بھی ملاقات کی اور ان سے ایرانی علماء کی مدد کے لیے کہا تاکہ مل جل کر اس فتنے کی سرکوبی کی جائے۔انھوں نے کہا کہ یہ بڑا کٹھن کام ہوگا۔حکومت سے ٹکر لینا پڑے گی۔ ذکری فرقے کے لوگ کوہِ مراد پر حج کیا کرتے تھے۔چنانچہ اس جعلی حج کو کچلنے کے لیے تدبیریں شروع ہوئیں تو مولانا عبدالخالق، مولانا رحمت اللہ، مولانا محمد حیات اور مولانا احتشام الحق نے اس تحریک میں اہم کردار اداکیا۔ 1978ء میں اس تحریک میں اتنی شدت آگئی تھی کہ فساد کا سخت خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔اسی سال جنرل محمد ضیاء الحق تربت آئے۔یہاں مسلمانوں کے مختلف وفود نے ان سے ملاقات کے دوران
Flag Counter