Maktaba Wahhabi

417 - 665
ہیں؟میں نے عرض کیا کہ کون مسلمان ہے جو حدیث کا منکر ہے۔حافظ صاحب مسکرادئیے مگر ان کی مسکراہٹ میں حیرانی بھی نظر آرہی تھی۔فرمانے لگے میرا مقصد یہ ہے کہ کس مکتب فکر سے آپ تعلق رکھتے ہیں؟ ”میں نے عرض کیا کہ بفضل باری تعالیٰ میں شیعہ مکتب فکر سے متعلق ہوں۔حافظ صاحب نے فرمایا کہ پھر تو آپ نے میرا کیس حل کرنے میں کمال کردکھایا۔میں نے عرض کیا کہ جناب یہ کمال نہیں، اسے میں نے اپنا فرض سمجھ کر انجام دیا ہے۔حافظ عبدالغفور صاحب نے فرمایا کہ اگر آپ نہ کرتے تو آپ سے کوئی گلہ بھی نہ تھا۔کیونکہ اصل ذمہ داری تو اکاؤنٹس برانچ کی تھی جس میں یہ معاملہ ڈیڑھ سال سے پڑا ہوا تھا۔یہ واقعہ 1963ء کا ہے۔ ”خدا کی قدرت 1965ء میں مجھے ضلع گجرات اور ضلع جہلم کی وقف املاک کا چارج ملا۔گجرات ہیڈ کوارٹر تھا۔حافظ صاحب سے ملاقات کے شوق میں پہلا دورہ میں نے جہلم کا رکھا اور سیدھا حافظ صاحب کی مسجد میں پہنچا۔حافظ صاحب مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔انہی کے پاس قیام کیا۔مسجد کے ایک گوشے میں ان کا ایک کتب خانہ تھا۔غالباً اسی سے ملحق ان کی رہائش گاہ تھی، جس کا ایک دروازہ کتب خانے میں کھلتا تھا۔کیونکہ اسی دروازے سے کھانا آتا تھا۔رات میں نے کتب خانے پر نظر ڈالی تو مجھے تمام کتب بلا ترتیب نظرآئیں۔ صبح حافظ صاحب نے جب میرے لیے ناشتہ ترتیب دیا تو میں نے کہا حافظ صاحب ابوداؤد طیالسی ہے تو ذرا لائیے۔حافظ صاحب میرے ذہنی شوق سے واقف نہ تھے، حیران ہوگئے۔دائیں بائیں تلاش کرنے لگے۔بالآخر میں نے اشارہ کیا کہ طبقات ابن سعد کے ساتھ پڑی ہے۔حافظ صاحب سے میں نے عرض کیا کہ چار طلباء بلائیے تاکہ کتب خانہ وار کردیا جائے۔چنانچہ یہ مرحلہ ہم نے نمازِ ظہر تک مکمل کرلیا۔نماز میں نے اپنے شیعہ طریقے پر حافظ صاحب کے خلف میں ہی ادا کی۔ ”ربیع الاول کا مہینہ تھا، مسجد اہلحدیث کے چوک میں بریلوی برادران نے جلسہ رکھا ہوا تھا۔ہم نے مسجد کی گیلری سے جلسے میں مقررین کی تقاریر سنیں۔ایک مقرر”نور بشر“ کے موضوع پر اپنے مخصوص انداز میں تقریری فرمارہے تھے۔میں نے کہا حافظ صاحب اب فرمائیے کیا خیال ہے؟ حافظ صاحب نے ہنستے ہوئے فرمایا کہ بخاری صاحب! بات کوئی ایسی نہیں، حضور( صلی اللہ علیہ وسلم) نور ہدایت بھی ہیں اور بشر تو ہیں ہی۔اگر ہم کہہ دیں کہ حضور( صلی اللہ علیہ وسلم) نور ہدایت ہیں تو بریلوی شور مچادیں گے کہ وہابی”من گئے، من گئے“ اور اگر بریلوی کہہ دیں کہ بشر ہیں تو اہلحدیث شور مچادیں گے کہ بدعتی”من گئے، من گئے۔“ ”حافظ صاحب اللہ کو پیارے ہوگئے، مگر ان کا یہ فقرہ مجھے خوب یاد ہے”من گئے، من گئے۔“
Flag Counter