Maktaba Wahhabi

413 - 665
علمی میں بعض ان کے ہم جماعت یا ہم مکتب بھی رہے ہوں۔دوچار سال کے تفاوٹ سے یہ حضرات تقریباً ہم عمر ہی ہوں گے۔۔۔ 1۔مولانا ابوالبرکات احمد:مدراس(جنوبی ہند) کے ایک گاؤں میں1926ء میں پیدا ہوئے۔بہت بڑے مدرس تھے۔تدریس کا تمام زمانہ جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں گذرا۔بے شمار علماء وطلباء نے ان سے استفادہ کیا۔خوددار اور صاحب تقویٰ عالم دین تھے۔29۔جولائی 1991ء کو گوجرانوالہ میں فوت ہوئے۔ 2۔مولانا محمد صادق خلیل: ان کی ولادت مارچ 1925ء میں اوڈاں والا(ضلع فیصل آباد) میں ہوئی، وہیں تعلیم حاصل کی۔متعدد کتابوں کے مصنف اور مترجم تھے۔معروف مدرس تھے، جن سے بے شمار طلباء نے کسب علم کیا۔6فروری 2004ء کو فیصل آباد میں وفات پائی۔ 3۔مولانا حبیب اللہ لکھوی:پنجاب کے لکھوی خاندان کے عظیم رکن حضرت مولانا عطاء اللہ لکھوی کے فرزند گرامی قدرتھے۔درس وتدریس میں بڑی شہرت رکھتے تھے۔ان کے شاگردوں کا حلقہ بہت وسیع ہے۔20مئی 1973ء کو سفر آخرت اختیار کیا۔ 4۔مولانا محمد یعقوب ملہوی:مقام ولادت چک نمبر 20 الف(رینالہ خورد) اور تاریخ ولادت 1921ء ہے۔زیادہ تعلیم اوڈاں والا (ضلع لائل پور) کے دارالعلوم میں حاصل کی۔ کچھ عرصہ گوجرانوالہ کے بعض اساتذہ سے بھی اکتسابِ فیض کا موقع ملا۔تدریس کا فریضہ عمر بھراوڈاں والا میں انجام دیتے رہے۔نہایت پرہیز گار عالم اور بے حد فرض شناس مدرس تھے۔13، 14 نومبر 1981ء کی درمیانی رات کو اوڈاں والا میں راہی ملک بقا ہوئے۔تلامذہ کی بہت بڑی تعداد اپنے پیچھے چھوڑی جو مختلف مقامات میں مصروف درس وتدریس ہیں۔ 5۔مولانا محمد صدیق لائل پوری:جماعت اہلحدیث کے مشہور خطیب اور مناظرتھے۔شیعیت کے متعلق ان کا مطالعہ بہت وسیع تھا۔بعض شیعی اہل علم سے مناظرے بھی کیے۔تدریس میں بھی نام پیدا کیا۔4۔فروری 1921ء کو موضع کرپالا(تحصیل تاندلیاں والا ضلع فیصل آباد) میں پیدا ہوئے۔12ستمبر 1989ء کو انتقال ہوا۔ 6۔مولانا محمد اسحاق چیمہ:ہمارے حلقہ اہل علم کی ایک مشہور شخصیت مولانا محمد اسحاق چیمہ کی ہے۔مولانا ممدوح نے تدریس بھی کی اور تجارت بھی کرتے رہے۔ان کی تاریخ پیدائش 15۔مئی 1921ء ہے۔وہ ہمارے مخلص ترین دوست تھے۔23مارچ 1993ء کو انھوں نے اس دنیائے دوں سے منہ موڑا اور عالم جادوانی کی راہ لی۔ 7۔مولانا فیض الرحمٰن ثوری:پاکستان کے ممتاز محقق اور جماعت اہل حدیث کے نامور عالم
Flag Counter