2۔مجلس التحقيق الاثري: جامعہ علوم اثریہ کی طرف سے یہ ایک ایسا ادارہ قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد علمائے کرام کےعلمی رجحان کے مطابق مختلف موضوعات پر ان سے تحقیقی کام کرانا ہے۔ 3۔ مركز التدريب العلمي: یعنی دینی مدارس کے فارغ التحصیل حضرات کی کسی اہم موضوع پر درجۂ تخصص کے لیے تربیت کرنا۔ 4۔ مكتبه الجامعه: یہ جامعہ علوم ا ثریہ کا کتب خانہ ہے، جس میں اساتذہ وطلباء کے لیے مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کی گئی ہیں۔ 5۔ قسم المخطوطات: جامعہ کے اس شعبے کے تحت ملک اور بیرونِ ملک سے اہم اور نادر مخطوطات حاصل کرنے اور ان کے ذریعے سے کسی موضوع پر تحقیقی کام کرنا ہے۔ 6۔دارالافتاء:جو حضرات تحریری صورت میں دینی مسائل سے متعلق معلومات حاصل کرنا چاہیں، وہ اس شعبے سے رجوع کریں۔ 7۔اثريه كيسٹ هاؤس:قرآن وحدیث کے کسی موضوع پر مشہور علماء کی تقریروں، متعدد مشاہیر قرائے کرام کی تلاوت اور بعض شعراء کی نظموں کی کیسٹیں۔ 8۔جامع مسجد اهل حديث توحيد چوك:یہ ایک عظیم الشان اور خوبصورت مسجد ہے جو ایک مخیر شخص کے تعاون سے لاہور موڑ جی ٹی روڈ پر لب سڑک تعمیر کی گئی ہے۔اس مسجد میں جمعہ جماعت کے علاوہ بچوں کےحفظ قرآن اور ناظرہ قرآن کی تعلیم کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ 9۔اثريه ٹوسٹ هسپتال:جی ٹی روڈ سے دائیں جانب تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر بہت وسیع جگہ میں یہ ہسپتال بنایا گیاہے۔اس میں نادار اور مستحق مریضوں کو مفت طبی سہولتیں حاصل ہیں۔ 10۔اثريه فري ڈسپنسري:یہ ڈسپنسری جامعہ علوم اثریہ کے بالکل قریب ہے۔اس سے روزانہ سینکڑوں نادار مریض دواحاصل کرتے ہیں۔ اس میں ایک کلینیکل لیبارٹری بھی قائم کی گئی ہے۔کچھ عرصہ پیشتر اس ڈسپنسری میں ایک فری آئی کیمپ بھی لگایا گیا تھا، جس میں تقریباً پانچ ہزار مریضوں کو چیک اپ کیا گیا۔ان میں سے ڈھائی سو مریضوں کے آپریشن ہوئے۔باقی مریضوں کو ادویات اور مفت عینکیں دی گئیں۔ 11۔اثريه مڈل سکول:یہ دومڈل سکول ہیں ایک طلباء کے لیے اور ایک طالبات کے لیے۔دونوں میں تعلیم کا بہترین انتظام ہے۔ 12۔ماهنامه حرمين:اپریل 1991ء میں جامعہ علوم اثریہ کی طرف سے”حرمین“ کے نام سے ایک ماہنامہ رسالہ جاری کیا گیا تھا جو اپنے مندرجات ومضامین کے اعتبار سے نہایت اہم رسالہ |