Maktaba Wahhabi

212 - 665
معذرت گزشتہ سطور میں کسی حد تک حضرت مولانا مبارک پوری رحمۃ اللہ علیہ کے خاندان کا تذکرہ بھی کردیا گیا ہے، ان کے دور طالب علمی کے بارے میں بھی چند باتیں عرض کردی گئی ہیں، ان کے جلیل القدر اساتذہ کے اسمائے گرامی سے بھی قارئین کرام کو مطلع کردیا گیا ہے۔ان کے بعض لائق تکریم تلامذہ سے بھی چند الفاظ میں قارئین کرام کو متعارف کرانے کی کوشش کی گئی ہے، ان کی تصانیف کی فہرست بھی درج کردی گئی ہے، ان کےزہد وتقویٰ اور اخلاق حسنہ کی بھی ایک جھلک قارئین کے سامنے لائی گئی ہےاور پھر ان کے صبر وشکر اور ضبط وتحمل کی طرف بھی ضروری اشارے کیے گئے ہیں۔عرض نہایت اختصار کے ساتھ ابتدا سے لے کرآخر دم تک ان کی حیات مستعار کے بعض واقعات ضبط کتابت میں لانے کی سعی کی گئی ہے۔عین ممکن ہے بیان واقعہ یا کتابت تاریخ وغیرہ میں مجھ سے کہیں لغزش فہم ہوگئی ہو اور نادانستہ طور سے کسی مقام پر قلم ٹھوکر کھا گیا ہو، اس پر خوانندگانِ محترم سے معذرت چاہتا ہوں اور درخواست گزار ہوں کہ میری غلطی سے مجھے مطلع فرمایا جائے۔ علاوہ ازیں اگر حضرت مولانا کے لائق تکریم خاندان کے کسی معزز رکن کے بارے میں اس فقیر کے قلم کی زبان سے کوئی ایسا لفظ نکل گیا ہوجوبظاہر ناشائستگی کی ذیل میں آتا ہوتو اس پریہ فقیر بہ صمیم قلب طالب عفو ہے۔ اور اب ایک خواب اب آخر میں ایک خواب بیان کرنا چاہتا ہوں، جس کی تعبیر میری سمجھ میں نہیں آئی۔ممکن ہے قارئین محترم میں سے کوئی صاحب اس کی تعبیر بیان فرماسکیں۔یہ سطور 18۔اپریل 2004ء کو لکھی جارہی ہیں۔خواب آج سے تقریباً دو سال پہلے دیکھا تھا۔ خواب بیان کرنے سے پہلے یہ عرض کردوں کہ میرا چھوٹا سا مکان ہے اور میں عام طورسے تحریری کام بیٹھک میں کرتا ہوں۔بیٹھک کا ایک دروازہ گلی کی طرف ہے اورایک اندرکی طرف۔۔۔!بیٹھک میں ایک چار پائی رکھی گئی ہے۔تھک جاؤں یا نیند غلبہ پالے تو چار پائی پر لیٹ جاتا ہوں۔بیٹھک کے ساتھ ایک کمرہ ہے اور اس کےساتھ ایک کمرہ ہے۔۔۔اب خواب سنیے۔۔۔! میں معمول کے مطابق اپنی جگہ بیٹھا کچھ لکھ رہا ہوں۔ چہرہ مشرق کی طرف ہے۔میرے بالکل سامنے کھڑکی سے جسے جالی لگی ہوئی ہے، ململ کی سفید دستار کا ایک سراچار پائی پر آتا ہے۔پھر آہستہ
Flag Counter