Maktaba Wahhabi

190 - 665
واجب ہے۔ اس موضوع پر احناف کے نقطہ نظر کا تفصیل سے جواب دیا گیا ہے۔ یہ اہم کتاب متعدد مرتبہ چھپی۔ مولانا عبدالشکور شاہ نے بھی 1968ء میں ادارہ علوم اثریہ سانگلہ ہل (ضلع شیخو پورہ ) کی طرف سے شائع کی تھی۔ (5)۔۔۔خیر الماعون فی منع الفرار من الطاعون : 1903؁ء میں مبارک پور میں طاعون کی وبا پھیل گئی تھی، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ مر گئے تھے اور جو بچ گئے وہ وہاں سےدوسرے علاقوں میں بھاگنے لگے تھے۔ اس وقت مولانا عبدالعلیم صاحب مبارک پوری نے”کتاب الشہادۃ“ اور مولانا عبدالرحمٰن مبارک پوری نے کتاب”خیر الماعون فی منع الفرار من الطاعون“ لکھی۔یہ کتاب اُردو زبان میں ہے۔ اس میں احادیث اور آثار صحابہ کی روشنی میں بتایا گیا ہے کہ طاعون زدہ علاقے سے بھاگنا نہیں چاہیے۔ 6۔۔۔کتاب الجنائز : یہ کتاب بھی اُردو زبان میں ہے اور اس میں انسان کی وفات سے تدفین تک کے ضروری مسائل کتاب وسنت کی روشنی میں بیان کیے گئے ہیں۔ 7۔۔۔القول السدید فیما یتعلق بتکبیرات العید: یہ کتاب بھی اُردو زبان میں ہے اور غالباً اس زمانے کی تصنیف ہے جب حضرت مولانا مبارک پوری مدرسہ دارالقرآن و الحدیث کلکتہ میں تدریسی خدمات انجام دیتے تھے۔ اس میں تکبیرات عیدین کے متعلق چند سوالوں کا جواب دیا گیا ہے اور صحیح دلائل سے ثابت کیا گیا ہے کہ نماز عیدین کی پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہنی چاہئیں۔ اس مسئلے کی وضاحت کے سلسلے میں یہ نہایت اہم کتاب ہے۔ 8۔۔۔۔نورالابصار: یہ بھی اُردو زبان میں ہے۔ اس میں ثابت کیا گیا ہے کہ جمعہ ہر جگہ پڑھنا چاہیے، شہروں میں بھی اور قصبات و دیہات میں بھی۔ کتاب کے سرورق پر حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا یہ قول درج ہے: (جَمِّعُوا حَيْثُمَا كُنْتُمْ) ”یعنی تم جہاں کہیں بھی ہو، جمعہ ضرور پڑھو۔‘‘ 9۔۔۔تنویر الابصار فی تائید نورالابصار: یہ بھی اُردو زبان میں ہے اور جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، یہ مولانا کی پہلی کتاب یعنی”نور الابصار“کی تائید میں ہے۔ 10۔۔۔ضیاء الابصار فی رد تبصرۃ الانظار: مولانا ظہیر احسن شوق نیموی نے مولانا مبارک پوری کے رسالے”تنویر الابصار“کا جواب”تبصرۃ الانظار“ کے نام سے لکھا تھا جو ان کے رسالے”سیر بنگال“کے ساتھ شائع ہوا تھا۔ مولانا مبارک پوری نے اس کے رد میں رسالہ”ضیاء الابصار“ لکھا۔اس کا پورا نام”ضیاء الابصار فی رد تبصرۃ الانظار“ہے۔ یہ رسالہ اُردو میں ہے۔
Flag Counter