Maktaba Wahhabi

134 - 665
قدرے تفصیل سے مولانا عظیم آبادی نے حواشی و تعلیقات سپرد قلم فرمائے۔ یہ حواشی و تعلیقات ”مجموعہ تسویدات“کے عنوان سے خدا بخش لائبریری پٹنہ میں محفوظ ہیں۔ مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی نے تین اور کتابیں مولانا عظیم آبادی کی طرف منسوب کی ہیں اور وہ ہیں۔ (1)فتوی فوٹوگرافی، (2)مسائل متین اور(3)فیض ابتدائی۔[1]یہاں بھی مولانا ابو یحییٰ نوشہروی سے سہو ہوا ہے۔ ان تینوں کتابوں کے مصنف مولانا عظیم آبادی نہیں ہیں بلکہ ابو طاہر بہاری ہیں۔[2] اسی طرح خدا بخش لائبریری کی فہرست ”مفتاح الکنور“میں ”فہرس المجلد الاول من مسند ابی عوانہ“کا مولف مولانا عظیم آبادی کو بتایا گیا ہے، یہ بھی صحیح نہیں۔[3] مولانا عظیم آبادی کے مکتوبات اب مولانا عظیم آبادی کے مکتوبات ملاحظہ فرمائیے۔ یہ نو مکتوبات ہیں جو جناب محمد عزیر صاحب نے اپنی کتاب کے صفحہ 96سے شروع ہو کر صفحہ 122 تک چلے گئے ہیں۔ بہت سی معلومات ان مکتوبات میں آگئی ہیں۔ پہلے چار مکتوب نزہۃ الخواطر کے مصنف مولانا سید عبدالحئی حسنی (متوفی1341ھ) کے نام ہیں۔یہ چاروں مکتوبات عزیر صاحب نے رائے بریلی جا کر سید عبدالحئی حسنی کے صاحبزادہ گرامی مولانا سید ابو الحسن علی ندوی صاحب کے البم سے نقل کیے ہیں۔ دو مکتوب مولانا ابومحمدو عبداللہ چھپراوی (متوفی 1348ھ) کے نام ہیں جن میں مولانا عظیم آبادی نے مولان چھپراوی کی تصنیف”رفع الغوشی عن وجوہ الترجمہ والحواشی“پر تبصرہ فرمایا ہے۔ یہ کتاب اُردو میں ہے اور دو جلدوں میں ہے۔اس میں ڈپٹی نذیر احمد دہلوی کے ترجمہ قرآن کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ مولانا ابو محمد عبداللہ چھپراوی کی ایک اور کتاب ”البیان التراجم القرآن“ہے۔اس کتاب میں چند دوسرے اُردو اور انگریزی تراجم قرآن کا جائز لیا گیا ہے۔ مولانا چھپراوی کے نام مولانا عظیم آبادی کے یہ دونوں مکتوب ان کی کتاب ”البیان التراجم القرآن “مطبوعہ کلکتہ (1346ھ)سے نقل کیے گئے ہیں۔ مولانا ممدوح نے یکم رمضان المبارک 1341ھ (18اپریل 1923ء)کو وفات پائی۔
Flag Counter