Maktaba Wahhabi

127 - 665
دہلی سے شائع ہوا۔یہ رسالہ دوسری دفعہ 1958ء میں حضرت مولانا عبدالتواب ملتانی نے شائع کیا۔تیسری دفعہ یہ رسالہ جناب محمد عزیر صاحب کی تصحیح وترتیب سے 1396ھ میں جامعہ سلفیہ بنارس (ہندوستان) کی طرف سے ٹائپ پر شائع کیا گیا۔مولانا عظیم آبادی نے حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ذکر بے حداحترام سے کیا ہے اور ان کی فقہی خدمات کی تحسین فرمائی ہے۔ 5۔۔۔ إعلام أہل العصر بأحکام رکعتی الفجر:اپنے موضوع کی یہ نہایت اہم کتاب ہے جو 67 صفحات پر مشتمل ہے۔پہلی دفعہ 1305ھ میں مطبع انصاری(دہلی) نے شائع کی۔دوسری دفعہ اسے 1974ء میں مولانا ارشاد الحق اثری نے تخریج وحواشی کے ساتھ ادارہ علوم اثریہ(فیصل آباد) کی طرف سے شائع کیا۔جناب محمد عزیر صاحب فرماتے ہیں کہ مولانا عظیم آبادی کے ہاتھ کا تحریر فرمودہ اس کا ایک نسخہ خدا بخش لائبریری(پٹنہ) میں موجود ہے۔اس نسخے کے 85 اوراق ہیں۔[1] 6۔۔۔ المکتوب اللطیف الی المحدث الشریف:1312ھ میں حضرت مولانا عظیم آبادی نے مکہ مکرمہ سے حضرت میاں سید نذیرحسین دہلوی رحمۃ اللہ کو ایک طویل خط لکھا تھا، جس میں اجازہ عام سے متعلق چند سوالات کیے تھے۔اس رسالے میں حضرت میاں صاحب کا جوابی خط بھی موجود ہے جو پانچ رسالوں کے ایک مجموعے کے ساتھ 13134ھ میں مطبع انصاری دہلی سے شائع ہوا۔اس کا قلمی نسخہ خدا بخش لائبریری پٹنہ میں محفوظ ہے۔ 7۔۔۔ القول المحقق:یہ ایک مختصرسا رسالہ ہے جو فارسی زبان میں چھ صفحات پر مشتمل ہے اور اعلام اہل العصر باحکام رکعتی الفجر کے ساتھ چھپ گیا ہے۔مولانا نے اس میں سوال کا جواب تحریر فرمایا ہے کہ” جانوران ما کول اللحم راخصی کردن جہت تطیب لحم جائز ست یانہ؟“ یعنی جن جانوروں کاگوشت کھایاجاتا ہے، کیاان کے گوشت کو بہتر اورعمدہ بنانے کے خیال سے انھیں خصی کرنا جائز ہے یا نہیں؟ مولانا عظیم آبادی نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ اس مسئلے میں علمائے سلف کا اختلاف ہے۔بعض کے نزدیک جانور ماکول اللحم ہو یا غیر ماکول اللحم اس کاخصی کرنا جائز نہیں ہے۔بعض کے نزدیک گوشت کی عمدگی کے لیے ماکول اللحم کا خصی کرنا جائز ہے اور غیر ماکول اللحم کا جائز نہیں ہے۔اس کے بعدکتاب وسنت سے دونوں فریقین(مانعین ومجوزین)کےدلائل نقل کیے ہیں۔پھر فریق اول کے دلائل کورد کیاہے اور فریق ثانی کو صحیح قراردیا ہے۔یعنی ماکول اللحم جانور کا خصی کرنا
Flag Counter