Maktaba Wahhabi

126 - 665
جلدوں پر محیط ہے۔اسے غایۃ المقصود کے خلاصے سے تعبیرکیا جاتا ہے۔یہ شرح 1318ھ سے 1323ھ تک چھپی۔اس کی تصنیف میں سات سال صرف ہوئے۔سید شاہ جہاں دہلوی نے اس کے قطعہ تاریخ میں اس مدت کی وضاحت کی ہے۔ ہوئی سات سال میں تیار جان ومال، مال وزر کھپانے سے عون المعبود میں حضرت شارح نے غایۃ المقصود کی اہم خصوصیات بیان فرمادی ہیں۔علامہ محمد منیر دمشقی کے بقول عون المعبود کے بعدجن حضرات نے ابوداؤد کی شرحیں لکھیں، سب سے اس کے علمی نکات بیان کیے۔ (كل من جاء بعده من شيوخ الهند وغيره اسمدوا من شرحه)[1] یعنی حضرت مولاناشمس الحق عظيم آبادی كے بعد ہند اور بیرون ہند كے جن شارحين نے ابوداؤد کی شروح لکھیں، انهوں نےعون المعبود سےاستفاده كيا۔ یہ شرح بہت مقبول ہوئی، ہندوستان، پاکستان، لبنان اور سعودی عرب میں کئی دفعہ شائع ہوئی اور اہل علم اس کے مندرجات سے بے حد مستفید ہوئے۔ 3۔۔۔التعلیق المغنی علی علی سنن الدارقطنی: خدمت حدیث کے باب میں مولانا عظیم آبادی کا ایک بہت بڑاکارنامہ یہ ہے کہ انھوں نےحدیث کی مشہور کتاب دارقطنی کامتن پہلی دفعہ اپنی محققانہ تعلیقات کے ساتھ شائع کیا۔یہ متن تین قلمی نسخوں کی مدد سے مرتب کیا گیا۔ کتاب کے مقدمے میں حضرت مرتب رحمۃ اللہ علیہ نے امام دارقطنی اور سنن دارقطنی کے بارے میں بہت سی علمی معلومات بہم پہنچائی ہیں۔یہ کتاب پہلی دفعہ 1310ھ میں مطبع فاروقی دہلی سے دو جلدوں میں شائع ہوئی۔اس کا عکس پاکستان میں بھی شائع ہوچکا ہے۔ایک اور ایڈیشن شیخ عبداللہ یمانی کی تصیح کےساتھ 1966ء میں مدینہ منورہ سے معرض اشاعت میں آیا۔اس کا عکس بھی لبنان اور پاکستان میں چھپا۔ 4۔۔۔رفع الالتباس عن بعض الناس :حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ (قال بعض الناس) کے الفاظ سے حضرت امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ پر بعض مسائل میں جو اعتراضات کرتے ہیں، ان اعتراضات کو غلط ثابت کرنے کے لیے کسی حنفی عالم نے (بعض الناس في دفع الوسواس) کے نام سے ایک رسالہ لکھا تھا۔مولانا عظیم آبادی نے اس کےجواب میں رفع الالتباس عن بعض الناس کے نام سےایک رسالہ تحریر فرمایا۔یہ رسالہ صرف 34 صفحات پر مشتمل ہے جو پہلی دفعہ 1311ھ میں مطبع فاروقی
Flag Counter