Maktaba Wahhabi

312 - 346
’’مولانا احمد دین کے تذکرہ نگار جناب محمد اسحاق بھٹی منجھے ہوئے صاحبِ قلم ہیں اور رجال پر لکھنے کا خاص ملکہ رکھتے ہیں۔ان کی مرتبہ کئی جلدوں پر مشتمل ’’فقہائے ہند‘‘ کتابِ حوالہ کا درجہ رکھتی ہے۔وہ کمال کے خاکہ نگار ہیں اور مجلسی اور علمی شخصیات کے خاکوں پر مشتمل ان کی کتابوں پر ’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کی جا چکی ہے۔انھوں نے معاصر مذہبی حلقوں اور بالخصوص اہلِ حدیث کے رجال پر بہت بنیادی کام کیا ہے، ان کی کاوشوں کو دیکھتے ہوئے انھیں ’’مورخِ اہلِ حدیث‘‘ کہا جا رہا ہے اور اس میں کوئی زیادہ مبالغہ بھی نہیں۔مولانا احمد دین گکھڑوی پر کچھ زیادہ معلومات دست یاب نہ تھیں۔جناب بھٹی صاحب کی ترغیب پر ان کے بارے میں مختلف حضرات نے اپنی اپنی یاد داشتیں قلم بند کیں(جو زیرِ نظر کتاب کے چھے ابواب، باب 17 تا 22، کی شکل میں نقل کی گئی ہیں)ان یاد داشتوں پر مبنی اطلاعات اور کچھ دوسرے واقعات و مسائل کو جوڑ کر اڑھائی سو صفحے کی سوانح عمری لکھی گئی ہے۔ ’’تذکرہ ایک اہلِ حدیث عالم اور مناظر کا ہے، اس لیے اگر بیانِ واقعات میں جھکاؤ موضوعِ تذکرہ شخصیت کے مسلک کی جانب ہو جائے تو یہ چنداں تعجب انگیز امر نہیں ہے۔مثال کے طور پر کتاب کے پہلے باب میں ’’متحدہ پنجاب کے بعض اضلاع کے چند علماے کرام‘‘ میں کوئی حنفی عالم شامل نہ ہو سکا، البتہ دوسرے باب ’’گوجراں والا کے چند علماے کرام‘‘ میں احناف اور شیعہ اہلِ علم کا ذکر موجود ہے۔[1]
Flag Counter