Maktaba Wahhabi

88 - 158
تمھاری قوم نے تمھیں مار مار کر تمھارا یہ حال کر دیا ہے۔اللہ کی قسم! وہ لوگ بڑے ہی فاسق و فاجر اور کافر ہیں۔مجھے امید ہے اللہ ان سے تمھارا انتقام ضرور لے گا۔ان کی آواز سن کر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ ان کی طرف متوجہ ہوئے اور کہنے لگے: اے ام جمیل رضی اللہ عنہا ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا خبر ہے؟ سیدہ ام جمیل رضی اللہ عنہا نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی والدہ کی طرف دیکھا جو ابھی مسلمان نہیں ہوئی تھیں۔وہ اس بات سے ڈر گئیں کہ کہیں وہ مسلمانوں کے بھید کفار تک نہ پہنچا دیں، لہٰذا سیدنا صدیق رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہو کر کہنے لگیں: تمھاری ماں سن رہی ہے۔انھوں نے کہا: آپ ان کی موجودگی سے نہ گھبرائیں۔یہ آپ کو کوئی اذیت نہیں پہنچائیں گی۔اب سیدہ ام جمیل رضی اللہ عنہا نے کہا: ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! صحیح وسالم اور بخیر وعافیت ہیں۔‘‘ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہاں ہیں؟ انھوں نے بتایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا ارقم رضی اللہ عنہ کے گھر میں تشریف فرما ہیں۔ اب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی والدہ نے کہا: تمھیں اپنے ساتھی(نبی صلی اللہ علیہ وسلم)کی خیریت کا پتا چل گیا ہے۔اب کچھ کھا پی لو۔انھوں نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! میں اس وقت تک کچھ نہیں کھاؤں گا جب تک کہ میں خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی آنکھوں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صحیح
Flag Counter