Maktaba Wahhabi

158 - 158
کے ذریعے مجھ سے متعارف ہونے والا شخص میرا دوست نہیں، بلکہ وہ تو چَیٹ کرنے والی لڑکیوں کو شکار کرنے والا درندہ تھا۔ میرا شوہر میری حالت پر بہت مبتلائے حزن و ملال ہوا۔بلکہ کئی دنوں تک اس نے اپنا سارا کام کاج ہی چھوڑے رکھا تاکہ وہ میرے پاس رہے۔اس نے مجھے طلاق دینے سے انکار کر دیا تھا۔وہ بیچارہ تو مجھ سے ٹوٹ کر محبت کرتا تھا۔اس نے میری خاطر بہت تگ و دَو کی۔یہاں تک کہ خاندان اور گھر بنایا۔اب وہ اس سب کچھ کو برباد نہیں کرنا چاہتا تھا۔ میں نے اپنا راز اپنے سینے ہی میں دبائے رکھا۔اب جو بھی دن گزرتا ہے۔وہ مجھ پر پہلے سے زیادہ قہر ڈھاتا ہے۔اُن گھٹیا لوگوں نے مجھے کس ذلت میں مبتلا کر دیا۔؟ ٭ میں ان شراب پینے اور منشیات استعمال کرنے والے لوگوں کے سامنے کوڑے کرکٹ کا ڈھیر کیسے بن گئی کہ وہ میرے جسم کو جیسے چاہیں نوچیں۔؟ میں بھی کتنی احمق و نادان تھی۔؟ ٭ میں نے کئی مہینے اپنے محبت بھرے جذبات اس کی طرف موڑنے میں کیوں برباد کر دیے، جب کہ وہ اُس کا مستحق ہی نہیں؟ اب میں یہ کلمات انتہائی نقاہت کے عالَم میں بسترِ مرض پر پڑی لکھ رہی ہوں۔جو ہو سکتا ہے کہ میرے لیے بسترِ مرگ(فراشِ موت)بن جائے۔!!
Flag Counter