Maktaba Wahhabi

86 - 406
’’میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کو برا نہ کہو ۔ میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کو برا نہ کہو ۔‘‘ امام موسیٰ کاظم رحمہ اللہ اپنے آباء رضی الله عنهم سے روایت کرتے ہیں : [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:] ’’میں اپنے صحابہ کے لئے حفاظت کاذریعہ ہوں ،جب میں چلا جاؤں گا ، تو میرے اصحاب پر وہ وقت آجائے گا ، جس کا وعدہ ہے۔میرے صحابہ میری امت کے لئے حفاظت کا ذریعہ ہیں ، جب میرے صحابہ چلے جائیں گے تو میری امت پر وہ وقت آجائے گا جس کا وعدہ ہے۔اور یہ دین ہمیشہ کے لیے اس وقت تک غالب رہے گاجب تک تم میں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے مجھے دیکھا ہو۔‘‘[1] اس بارے میں آیات[اور احادیث] بہت زیادہ ہیں ان کا شمار یا جمع کرنایہاں پر ممکن نہیں ۔ تاہم اس بات میں کوئی حرج والی نہیں کہ ہم امامیہ کی اسناد سے اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم سے فضائل صحابہ میں منقول بعض روایات کا یہاں پر ذکر کردیں ۔ امامیہ نے روایت کیا ہے کہ اہل عراق کے کچھ لوگ وفد کی صورت میں حضرت امام زین العابدین رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہوں نے ابوبکر و عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کے متعلق کچھ نازیبا کلمات کہے۔ جب وہ اپنی گفتگو سے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا: مجھے بتاؤ! کیا تم وہی مہاجرین اوّلین ہو جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللّٰهِ وَرِضْوَانًا وَيَنْصُرُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ أُولَئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ﴾ ’’ان مفلسوں کے لیے جو اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے اللہ کا فضل اس کی رضا مندی چاہتے ہیں اور وہ اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں یہی سچے ہیں ۔‘‘ کہنے لگے : نہیں ۔ پھر آپ نے فرمایا: کیا تم وہ انصارہو جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَالَّذِينَ تَبَوَّءُوا الدَّارَ وَالْإِيمَانَ مِنْ قَبْلِهِمْ يُحِبُّونَ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِمْ وَلَا يَجِدُونَ فِي صُدُورِهِمْ حَاجَةً مِمَّا أُوتُوا وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ وَمَنْ يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾ ’’اورجنہوں نے ان سے پہلے اپنا گھر اور ایمان پالیا، جواپنے پاس آنے والے مہاجرین سے
Flag Counter