اسے سچ کر دکھایا اور اس راہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت اور اس کے دین کی سر بلندی کے لیے انہوں نے اپنی جان تک کی بازی لگادی۔جیساکہ خود اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا﴾[الأحزاب: ۲۳] ’’ایمان والوں میں سے ایسے آدمی بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ کر دکھایا پھر ان میں سے بعض تو اپنا کام پورا کر چکے اور بعض منتظر ہیں اور عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔‘‘[1] امامیہ فرقہ کا ایک اور بڑا عالم شیخ مفید کہتا ہے: ’’اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ : ﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ﴾ [التوبۃ: ۱۱۹] ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچوں کے ساتھ رہو۔‘‘ اس میں یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ منادی بہ منادی إلیہ کے بغیر کوئی اور ہے اور جنھیں اتباع کی دعوت دی جارہی ہے وہ ان لوگوں کے بغیر کوئی دوسرے ہیں جن کی اتباع کی دعوت ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ جنہیں صادقین یعنی سچے لوگوں کی اتباع کا حکم دیا جارہا ہے وہ ساری امت نہیں ہیں ۔ بلکہ ان میں سے کچھ گروہ ہیں ۔ ان کی اتباع کا حکم جنھیں ملا ہے وہ متبعین سے ہٹ کرہیں ۔ پس ان دونوں گروہوں میں نصوص کی روشنی میں تمیز کرنا بہت ضروری ہے۔ وگرنہ اس میں التباس پیدا ہوجائے گا اوریہ تکلیف ما لا یطاق ہوگی۔‘‘[2] عبداللہ الشبر[شیعہ عالم] نے لکھا ہے: ’’ الصادقین سے تمام لوگ مراد نہیں ہیں ۔ اس لیے کہ کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو کہ اجمالی طور پر سچا نہ ہو۔ حتی کہ کافر بھی۔اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں کا ساتھ دینے کا حکم نہیں دیتے۔ بلکہ اس سے مراد اپنے ایمان اور وعدہ میں ، قصد اورارادہ میں ، اقوال و اخبار میں ، اور اعمال و شرائع میں ؛ حتی کہ تمام احوال اور زمانوں میں سچے لوگ ہیں ۔‘‘ [3] جب ہم اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں ہر قسم کی تاویل کو ترک کردیں اورروایات کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کریں اور قرآن کی تفسیر قرآن سے کریں ۔ تو ہم دیکھتے ہیں کہ آیات مبارکہ پوری وضاحت و بیان کے |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |