Maktaba Wahhabi

76 - 406
ساتھ ایک دوسری سے مطابقت رکھی ہیں اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو جلی صورت میں پیش کرتی ہیں : ﴿ لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللّٰهِ وَرِضْوَانًا وَيَنْصُرُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ أُولَئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ﴾[الحشر: ۸] ’’وہ مال وطن چھوڑنے والے مفلسوں کے لیے بھی ہے جو اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے وہ اللہ کا فضل اس کی رضا مندی چاہتے ہیں اور وہ اللہ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں یہی سچے (مسلمان) ہیں ۔‘‘ پس یہی لوگ ہیں جو اس آیت کریمہ میں مراد ہیں اور یقیناً اس پر وہ ادعیہ (دعائیں ) بھی دلالت کرتی ہیں جوکہ اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کی زبانی وارد ہوئی ہیں ۔ مثلاً امام جعفر صادق رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اے اللہ تعالیٰ! آپ نے ہمیں اپنے حکمرانوں کی اطاعت کا حکم دیا اور ہمیں یہ حکم دیا کہ ہم سچے لوگوں کا ساتھ دیں ۔اورفرمایا: ﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللّٰهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ ﴾ [النساء: ۵۹] ’’ ایمان والو! اللہ کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں ۔‘‘ اور یہ بھی فرمایا: ﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ﴾ [التوبۃ: ۱۱۹] ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچوں کے ساتھ رہو۔‘‘ اے ہمارے رب! ہم نے آپ کی بات سنی اور اس کی اطاعت کی۔پس ہمارے رب! ہمیں ثابت قدم رکھ اور ہمیں ان مسلمانوں کے ساتھ موت دینا جو تیرے ان اولیاء کی تصدیق کرنے والے ہیں ۔ اے ہمارے رب ! ہمارے دلوں میں ہدایت کے بعد کجی نہ ڈالنا اورہمیں اپنی طرف سے رحمت عطاء فرما بیشک آپ بہت ہی عنایت کرنے والے ہیں ۔‘‘ [1] ایسے ہی امام زین العابدین رحمہ اللہ کے بارے میں آتا ہے کہ جب آپ یہ آیت تلاوت کرتے : ﴿ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ﴾ [التوبۃ: ۱۱۹] ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچوں کے ساتھ رہو۔‘‘
Flag Counter