Maktaba Wahhabi

67 - 406
’’مہاجرین و انصار میں سے سابقین اولین اورجو لوگ نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والے ہیں اللہ ان سے راضی ہوئے اور وہ اس سے راضی ہوئے۔‘‘ پس اللہ تعالیٰ نے یہاں پرمسابقت ایمانی کے اعتبار سے مہاجرین اولین کا درجہ بیان کرنے سے شروع کیا ہے پھر ان کے بعد انصار کا ذکر فرمایا اور پھران کے بعد تابعین کا ذکر فرمایا۔ پس ان میں سے ہر ایک قوم کو اس کے اس درجہ اورمنزلت پر رکھا ہے جو اس کے ہاں ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان وجوہ کا بیان فرمایاجن کی وجہ سے وہ اپنے اولیاء کو ایک دوسرے پر فضیلت سے سرفراز فرماتے ہیں ۔ فرمایا: ﴿ تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ مِنْهُمْ مَنْ كَلَّمَ اللّٰهُ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ ﴾ [البقرۃ :۲۵۳] ’’یہ سب رسول ہیں ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے بعض وہ ہیں جن سے اللہ نے کلام فرمائی اور بعضوں کے درجے بلند کیے ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِيِّينَ عَلَى بَعْضٍ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورًا﴾ [الإسراء: ۵۵] ’’ اور ہم نے بعض پیغمبروں کو بعض پر فضیلت دی ہے اور ہم نے داد کو زبور دی تھی۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ انْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَى بَعْضٍ وَلَلْآخِرَةُ أَكْبَرُ دَرَجَاتٍ وَأَكْبَرُ تَفْضِيلًا﴾ [الإسراء: ۲۱] ’’دیکھئے ہم نے ایک کو دوسرے پر کیسی فضیلت دی ہے اور آخرت کے تو بڑے درجے اور بڑی فضیلت ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ هُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ اللّٰهِ وَاللّٰهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ﴾ [آل عمران: ۱۶۳] ’’اللہ کے ہاں (لوگوں کے مختلف) درجے ہیں اور اللہ دیکھتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں ۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَيُؤْتِ كُلَّ ذِي فَضْلٍ فَضْلَهُ ﴾ [ھود: ۳] ’’اور ہر صاحب فضل کو اس کا فضل عطا کرے گا۔‘‘
Flag Counter