الزہری عن انس۔ تنقید نگار اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہتا ھے:.... جہاں تک مالک بن انس کی احادیث کا تعلق ہے، تو ان میں سے کچھ احادیث ان سے زہری نے روایت کی ہیں ، جنہیں امام بخاری، مسلم اور احمد نے اپنی کتب میں جگہ دی ہے، زہری کی بابت آپ کو معلوم ہو گیا ہے۔ میں کہتا ہوں : ہم زہری کو اچھی طرح جانتے ہیں آپ حافظہ کی تاریخ میں ایک نادر شخصیت تھے۔ پھر (ناقد) کہتا ہے: اس کے ساتھ ہی بخاری کے ہاں زہری سے روایت کرنے والا شعیب ہے۔ اس کا نام شعیب بن حمزہ ہے۔ یہ زہری کا کاتب اور اس کا راوی ہے۔ مجھے پتا نہیں چل سکا کہ اس جملہ کے اضافہ کی کیا وجہ ہے، شعیب بن حمزہ اور زہری دونوں ثقہ ہیں ۔ پھر وہ اپنا کلام مکمل کرتے ہوئے کہتا ہے: شعیب سے روایت کرنے والا ابو الیمان حکم بن نافع ہے۔ علماء نے شعیب سے اس کی روایت پر کلام کیا ہے۔ یہاں تک کہا گیا ہے کہ ابو الیمان نے شعیب سے ایک کلمہ تک نہیں سنا۔ اس کے لیے تہذیب التہذیب کا مراجعہ کیا جا سکتا ہے۔ اب ہم ان علماء کے اقوال دیکھتے ہیں جنہوں نے شعیب سے ابو الیمان کی روایت کو ضعیف کہا ہے: دیکھتے ہیں : تہذیب التہذیب: ....ابن حجر رحمہ اللہ نے ابو الیمان کے حالات زندگی تحریر کرتے ہوئے علماء کے بذیل اقوال نقل کیے ہیں ۔شعیب کا بیٹا کہتا ہے: میرے پاس ابو الیمان آیا اور شعیب کی کتب لے کر گیا اور اہل حمص کے شعیب کے ساتھ قصہ میں ہے کہ ان سے کہا تھا تم مجھ سے وہ تمام احادیث روایت کر سکتے ہو۔ حاضرین میں ابو الیمان بھی موجود تھا۔ ابو الیمان کہتا ہے: مجھ سے احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہا: تم نے شعیب سے اس کی کتب کی سماعت کیسے کی؟ میں نے کہا: میں نے بعض کتابیں انہیں پڑھ کر سنائیں اور بعض کتابیں انہوں نے پڑھ کر مجھے سنائیں اور بعض کتابیں روایت کرنے کی مجھے اجازت دی اور بعض کا مجھے مناولہ کیا اور کہا: تم ان تمام میں کہہ سکتے ہو: اخبرنا شعیب۔ یحییٰ بن معین رحمہ اللہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں میں نے ابو الیمان رحمہ اللہ سے شعیب بن ابو حمزہ کی احادیث کے متعلق سوال کیا، تو انہوں نے کہا: یہ صرف بطریق مناولہ ہی نہیں اور نہ ہی میں نے بطور مناولہ کسی سے کوئی ایک حدیث روایت کی ہے۔ ابوزرعہ رازی رحمہ اللہ کہتے ہیں : |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |