٭ اس سے مراد وہ گنہگار اور کبیرہ گناہوں کے مرتکب افراد ہیں جو توحید پر مریں گے اور وہ اہل بدعت ہیں جو اپنی بدعات کی وجہ سے اسلام سے خارج نہیں ہوئے۔ تو اس صورت میں ان اہل بدعت کے لیے جنہیں حوض سے دور ہٹایا جائے گا، یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ لوگ جہنمی ہیں بلکہ انہیں بطور عقوبت و سزا کے یہاں سے ہٹایا جائے گا، پھر اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائیں گے اور انہیں بغیر عذاب کے جنت میں داخل کردیا جائے گا۔‘‘ [1] ٭اور یہ بات بھی ممتنع نہیں ہے کہ جن لوگوں کو حوض سے دور ہٹایا جائے گا وہ ان تمام سابقہ ذکر کردہ اصناف کا مجموعہ ہوں ۔اس لیے کہ روایات میں ان تمام چیزوں کا احتمال ہے۔ اس لیے کہ بعض روایات میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : میں کہوں گا: ’’اصحابی؛ یا اصیحابی۔تصغیر کے ساتھ ۔ اور بعض روایات میں ہے: ’’لوگوں کو میرے پاس پہنچنے سے قبل روک دیا جائے گا تو میں کہوں گا: یارب ! یہ لوگ مجھ سے ہیں اور میری امت ہیں ۔‘‘ اور بعض روایات میں ہے: ’’میرے پاس کچھ لوگ آئیں گے، میں انہیں پہچانوں گا؛ اوروہ مجھے پہچانیں گے۔‘‘ ٭ان تمام روایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حوض سے ہٹائے جانے والے لوگ صرف ایک گروہ ہی نہیں ہوں گے اور حکمت کا تقاضا بھی یہی ہے۔اس لیے کہ شریعت میں عقوبات گناہوں کے اعتبار سے ہوتی ہیں ۔ تو کسی ایک گناہ میں وہ تمام لوگ جمع ہوسکتے ہیں جنہوں نے اس گناہ کا ارتکاب کیا ہو۔ جیسا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ایک گروہ جن میں حضرت عمر اور عبداللہ بن عباس بھی شامل ہیں ان سے اس آیت کی تفسیر میں روایت کیا گیا ہے: ﴿ احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ﴾ [الصافات: ۲۲] ’’انہیں جمع کر دو جنہوں نے ظلم کیا اور ان کی بیویوں کو اور جن کی وہ عبادت کرتے تھے۔‘‘ فرماتے ہیں : ان کی مشابہت رکھنے والوں کو لایا جائے گا زانی زانیوں کے ساتھ، سود خور سود خوروں کے ساتھ اور شرابی شرابی کے ساتھ۔‘‘[2] جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حوض سے ہٹائے جانے کا سبب بھی بیان کردیا ہے اور وہ سبب ہے: ان کا دین سے مرتد ہو جانا جیسا کہ حدیث کے الفاظ ہیں کہ: ’’ وہ لوگ اپنی ایڑیوں کے بل پلٹ گئے تھے۔‘‘ یا پھر دین میں بدعات ایجاد کرنا ہے جیسا کہ دوسری روایت میں ہے کہ: ’’آپ کو علم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا بدعات ایجاد کر لی تھیں ۔‘‘ |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |