شمار نہیں ہوتا جنہیں ہم صحابہ کہتے ہیں ۔ ٭یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تھے۔مگر بعد میں مرتد ہوگئے ۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں آواز دیں گے۔ اگرچہ ان پر وضوء کے نشانات نہ بھی ہوں ۔ اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے زندگی میں انہیں ان کے ظاہری اسلام کی وجہ سے جانتے تھے۔ تو ان کے بارے میں کہا جائے گا کہ یہ لوگ آپ کے بعد مرتد ہوگئے تھے۔ ٭ایک بہت بڑا نامور عالم علامہ طبرسی اپنی تفسیر (مجمع البیان ) میں اس آیت کی تفسیر لکھتا ہے: ﴿ يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْتُمْ بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ﴾ [آل عمران: ۱۰۶] ’’جس دن بعض چہرے سفید ہوں گے اور بعض چہرے سیاہ، سیاہ چہروں والوں سے کہا جائے گا کہ کیا تم نے اپنے ایمان لانے کے بعد کفر کیا ؟ اب اپنے کفر کی وجہ سے عذاب کا مزہ چکھو۔‘‘ کہتا ہے: اس آیت سے کون لوگ مراد ہیں ؟ اس میں اختلاف ہے۔‘‘ پھر اس نے اس مسئلہ میں چار قول ذکر کئے ہیں اور ان سب کے آخر میں یہ لکھا ہے کہ : ’’اس سے مراداس امت کے اہل ھواء بدعت پرست لوگ ہیں ۔‘‘ پھر اس پر احادیث ارتداد سے استدلال کیا ہے اور کہا ہے: ’’اس میں چوتھا قول یہ ہے کہ اس سے مراداس امت کے اہل ھواء بدعت پرست لوگ ہیں ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ایسے ہی حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو ارتداد کی وجہ سے کافر ہوگئے تھے۔اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی روایت کیا گیا ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میرے پاس حوض پر وہ لوگ آئیں گے جنہوں نے میری صحبت اٹھائی ہو گی حتی کہ جب میں انہیں دیکھ لوں گا تو وہ میرے سامنے سے پکڑے جائیں گے تو میں کہوں گا کہ: میرے اصحاب، میرے اصحاب، میرے اصحاب،! توجواب ملے گا کہ آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا ایجاد کیا، یہ لوگ الٹے پاؤں پھرکر مرتد ہو گئے تھے۔‘‘ ثعلبی نے اپنی تفسیر میں حضرت ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے لکھا ہے : ’’یہ لوگ خوارج تھے جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بشارت دی تھی کہ یہ لوگ دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر کمان سے نکل جاتا ہے۔‘‘[1] |
Book Name | دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین |
Writer | قسم الدراسات والبحوث جمعیۃ آل واصحاب |
Publisher | دار المعرفہ ،پاکستان |
Publish Year | |
Translator | الشیخ شفیق الرحمٰن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 406 |
Introduction |