Maktaba Wahhabi

117 - 406
٭آپ کا یہ فرمانا کہ ’’منکم‘‘ یعنی تم میں سے تو یہاں پر میم جمع کے لیے ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تمام لوگوں کو اس چمک کے ساتھ لایا جائے گا۔ جیسا کہ حدیث صراط میں آتا ہے: ((وتبقی ہذہ الأمۃ و فیہا منافقوہا....)) [1] ’’یہ امت باقی رہ جائے گی اس میں ان کے منافقین بھی ہوں گے۔‘‘ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ منافقین کو بھی اہل ایمان کے ساتھ اکٹھا کیا[محشر میں لایا] جائے گا اور اس میں کوئی شک والی بات نہیں کہ منافقین کسی طرح بھی صحابہ میں سے شمار نہیں ہوتے اور نہ ہی وہ اہل سنت والجماعت کے نزدیک صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمرہ میں داخل ہیں اور نہ ہی اسم صحبت [صحابی]کی اصطلاح انھیں عند الاطلاق شامل ہوتی ہے۔ صحابی جیسا کہ اس کی تعریف میں پہلے بھی گزراکہ وہ ہے جس نے حالت ایمان میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی ہو اور پھر ایمان کی حالت پر ہی اس کی وفات ہوئی ہو۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض روایات میں انہیں اور مرتدین کو ’’اصیحابی‘‘ کے لفظ سے ذکر کیا ہے۔ یا یہ بھی فرمایا ہے: ’’من صاحبنی‘‘ جنہوں نے میری صحبت پائی، اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت پائی اور دنیا میں آپ کو دیکھا تھا۔ پس یہاں پر یہ الفاظ ان کی تحقیر و تصغیر اور تذلیل کے لیے ہیں نہ کہ احترام اور تعظیم کے لیے اور یہ الفاظ ہر گز ان حضرات مہاجرین و انصار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے حق میں استعمال نہیں ہوسکتے جن کے حق میں صحیح نصوص کتاب و سنت میں ادب و احترام اور اجلال و تعظیم اور تقدیرو تکریم کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں ۔اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ منافقین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے ایمان کا اظہار کیا کرتے تھے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللّٰهِ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ وَاللّٰهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَكَاذِبُونَ﴾ [المنافقون: ۱] ’’جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں : ہم اس بات کے گواہ ہیں کہ بیشک آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ جانتا ہے کہ یقیناً آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافق پکے جھوٹے ہیں ۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بعض منافقین کو جانتے بھی تھے۔ لیکن تمام کا آپ کو علم نہیں تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
Flag Counter