Maktaba Wahhabi

115 - 129
قواعد ضبط اپنی آخری صورت میں جب روایت حفص اکثر بلاد اسلامیہ میں رائج ہو گئی تو مصحف کے آخر میں اس روایت کی سند اور قواعد ضبط کو بطور تعارف قلمبند کر دیا گیا۔ یہاں ہم روایت حفص کی سند اور قواعد کو بیان کریں گے تاکہ قاری صحیح تلاوت کی کیفیت سے آگاہ ہو سکے۔ یہ مصحف روایت حفص بن سلیمان بن المغیرۃ الأسدی الکوفی، لقراء ۃ عاصم بن ابی النجود الکوفی التابعی، عن ابی عبد الرحمن، عبد اللہ بن حبیب السلمی، عن عثمان بن عفان، وعلی بن ابی طالب، و زید بن ثابت، وابی بن کعب، عن النبی صلي الله عليه وسلم کے موافق لکھا اور ضبط کیا گیا ہے۔ اس کے حروف ہجاء سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی طرف سے بھیجے گئے، مصاحف سے نقل کردہ علماء رسم کی مرویات سے اخذ کیے گئے ہیں۔ جو مصاحف انہوں نے کوفہ، بصرہ، شام اور مکہ کی طرف روانہ کیے تھے، اور جو انہوں نے اہل مدینہ کے لیے اور اپنی ذات کے لیے مختص کیے تھے اور جو مصاحف ان چھ سے آگے نقل کیے گئے تھے۔ اس میں امام ابوعمروالدانی رحمہ اللہ اور امام ابو داؤد سلیمان بن نجاح رحمہ اللہ کی منقولات پر اعتماد کیا گیا ہے، اور اگر کہیں دونوں کا اختلاف ہوا ہے تو ثانی الذکر کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس مصحف کا ہر حرف مذکورہ چھ مصاحف کے حروف کے موافق ہے۔ اس کا طریقہ ضبط امام تنّسی کی کتاب ((الطراز علی ضبط الخراز)) میں وارد علماء ضبط کے قواعد سے مستنبط ہے، اور اندلس اور اہل مغرب کی بجائے امام خلیل بن أحمد اور ان کے مشرقی متبعین علماء کی ایجاد کردہ علامات کو اخذ کیا گیا ہے۔
Flag Counter