Maktaba Wahhabi

103 - 129
۲۔ ھیئۃ کبار العلماء بالمملکۃ العربیۃ السعودیۃ کا فیصلہ ھیئۃ کبار العلماء بالمملکۃ العربیۃ السعودیۃ نے مؤرخہ ۲۱/۱۰/۱۳۹۹ھ کو فیصلہ نمبر ۷۱ صادر فرمایا، جس کی عبارت درج ذیل ہے: الحمد للّٰہ، والصلوۃ والسلام علی رسولہ وآلہ وصحبہ… وبعد: مجلس ھیئۃ کبار العلماء نے رسم عثمانی کی بجائے رسم قیاسی کے مطابق کتابت قرآن مجید کے حکم پر ((اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء)) کی تیار کردہ بحث پر مطلع ہونے کے بعد ایک دراسہ کا اہتمام کیا۔ اس موضوع کے دراسہ، مناقشہ اور مختلف آراء کے موازنہ کے بعد مجلس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ چند اسباب ایسے پائے جاتے ہیں جو کتابت مصحف میں رسم عثمانی کی بقاء کا تقاضا کرتے ہیں، ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ ۱۔ یہ بات ثابت شدہ ہے کہ مصاحف کو رسم عثمانی کے ساتھ عہد عثمانی میں لکھا گیا، اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کاتبین مصاحف کو اس متعین رسم کے مطابق لکھنے کا حکم دیا، جس کی تابعین، تبع تابعین، حتی کہ عصر حاضر تک کے تمام مسلمانوں نے موافقت کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَآئِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ مِنْ بَعْدِیْ)) ’’تم میرے بعد میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کی سنت کو لازم پکڑو۔‘‘ چنانچہ کتابت مصاحف میں اس متعین رسم کی حفاظت کرنا، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ اور تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اقتداء، اور ان کے اجماع پر عمل کرنا ہے۔
Flag Counter