Maktaba Wahhabi

15 - 34
سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَثَلِيْ وَمَثَلُکُمْ کَمَثَلِ رَجُلٍ أَوْقَدَ نَارًا ، فَجَعَلَ الْجَنَادِبُ وَالْفَرَاشُ یَقَعْنَ فِیْہَا ، وَہُوَ یَذُبُّہُنَّ عَنْہَا ، وَاَنَا آخِذٌ بِحُجَزِکُمْ عَنِ النَّارِ ، وَأَنْتُمْ تُفْلِتُوْنَ مِنْ یَدِيْ۔ ‘‘[1] ’’میری اور تمہاری مثال ایک ایسے شخص کی مثال ہے، جس نے آگ روشن کی ،تو پروانوں اور مچھروں نے اس میں کودنا شروع کر دیا ۔ وہ ان کو اس (میں کودنے) سے روکتا رہا اور میں آگ سے (تمہیں بچانے کی غرض سے ) تمہاری کمروں کو تھامتا ہوں اور تم میرے ہاتھ سے نکلنے کے لیے چھینا جھپٹی کر رہے ہو۔‘‘ علامہ قرطبی رحمہ اللہ تعالیٰ نے شرحِ حدیث میں تحریر کیا ہے: ’’وَھٰذَا مَثَلٌ لِّاِجْتِہَادِ نَبِیِّنَا عَلَیْہِ الصَّلاَۃُ وَالسَّلاَمُ فِيْ نَجَاتِنَا ، وَحِرْصِہٖ عَلَی تَخَلُّصِنَا مِنَ الْہَلَکَاتِ الَّتِيْ بَیْنَ أَیْدِیْنَا ، فَہُوَ أَوْلٰی بِنَا مِنْ أَنْفُسِنَا۔‘‘ [2] ’’یہ ہماری نجات کی خاطر ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جدو جہد اور پیش آمدہ بربادیوں سے ہمیں خلاصی دلانے کے لیے شدید خواہش کی مثال ہے ۔ وہ ہماری اپنی جانوں سے زیادہ ہمارا خیال رکھنے والے ہیں۔‘‘ اہل ایمان کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظیم شفقت اور شدید تعلّق کی باتوں
Flag Counter