مقدمہ
اکثرمسلمان جانتے ہیں کہ اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے اور تمام انسانوں کے لیے آیاہے۔ اللہ تعالیٰ ساری کائنات کا مالک ہے اور مسلمانوں پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اس کا پیغام تمام بنی نوع انسان تک پہنچائیں۔ لیکن افسوس! اکثر مسلمان اس فرض سے غافل ہیں۔ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے باوجود کہ اسلام ہمارے لیے بہترین طرزِ زندگی ہے، ہم میں سے اکثر ان لوگوں کو اسلام کا پیغام پہنچانے سے گھبراتے ہیں جن تک ابھی یہ پیغام نہیں پہنچا۔
عربی لفظ ’’دعوت‘‘ کا مطلب ہے بلانا اور دعوت دینا۔ اسلامی اصطلاح میں اس کا مطلب ہے اسلام کو پھیلانے کی جدو جہد کرنا۔ اورقرآن کریم کی رُو سے دوسروں کو اسلام کی دعوت دینا ہر مسلمان کا فریضہ ہے اور اس میں کوتاہی کرنے والے ظالموں میں شمار ہوں گے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشادہے:
﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَتَمَ شَهَادَةً عِندَهُ مِنَ اللّٰهِ وَمَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴾
’’اور اس سے زیادہ ظالم کون ہے جس نے گواہی چھپائی جو اللہ کی طرف سے اس کے پاس ہے۔ اور اللہ ا س سے بے خبر نہیں جو تم کرتے ہو۔‘‘ [1]
|