’’یقیناً ہم نے آپ کی طرف حق کے ساتھ اپنی کتاب نازل فرمائی ہے تاکہ تم لوگوں میں اس چیز کے مطابق فیصلہ کرو جس سے اللہ نے تم کو شناسا کیا ہے اور خیانت کرنے والوں کے حمایتی نہ بنو۔اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگو بیشک اللہ تعالیٰ بخشنے والے، مہربانی کرنے والے ہیں ۔اور ان کی طرف سے جھگڑا نہ کرو جو خود اپنی ہی خیانت کرتے ہیں ، یقیناً دغا باز گنہگار اللہ تعالیٰ کو اچھا نہیں لگتا۔‘‘ [1]
جملہ طور پر امور کی دو قسمیں ہوتی ہیں :
کلیہ عامہ جزئیہ خاصہ
جزئیات خاصہ میں سے وہ جزئیہ بھی ہے جس میں کسی دوسرے کے شریک ہونے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ مثال کے طور پر کسی خاص میت کی میراث ؛ اور کسی خاص گواہی کی دینداری اور شرعی عدالت ؛ فلاں بیوی کے اخراجات ۔ اس شوہر سے طلاق کا واقع ہونا۔ فسادی انسان پر حد کا قیام وغیرہ ۔
ان امور میں کسی نبی یا ولی یا کسی امام کے لیے ہر گز یہ ممکن نہیں ہے کہ ہر انسان کے متعلق حکم بیان کیا جائے ۔ اس لیے کہ بنی آدم کے ہر ایک انسان اور اس کے جزئی مسائل کی معرفت حاصل کرنے سے ہر ایک عاجز ہے۔کسی انسان کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ ہر فرد کے ساتھ پیش آنے والے احکام کی معرفت حاصل کرسکے۔بلکہ اس کی غایت یہ ہے کہ انسان کلیات کا علم حاصل کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’میں جامع کلمات دیکر مبعوث کیا گیا ہوں ۔‘‘[2]
امام تمام رعیت پر؛ عام قضایا و کلیات پر انحصار کیے حکم جاری نہیں کرسکتا۔ ایسے ہی قاعدہ کلیہ کے بغیر ممکن نہیں ہے کہ کسی کو نواب مقرر کیا جائے ؛ یا کسی کو ولی عہد بنایا جائے ۔ پھر اعیان کو ان ہی کلیات کی روشنی میں دیکھا جائے گا۔ کسی خاص کو کیسے عام کے تحت میں داخل کیا جاتا ہے۔اس میں نظر و اجتہاد ضروری ہوتے ہیں ؛ جس میں کبھی مجتہد سے اصابت رائے ہوتی ہے ‘ اور کبھی وہ غلطی بھی کرجاتا ہے ۔
اگر ان میں ہر ایک کے لیے عصمت کی شرط رکھی جائے ؛ تو نواب کو پھر ان اعیان میں بھی عصمت کی شرط رکھنی پڑے گی۔ جبکہ اس شرط کے منتفی ہونے پر تمام عقلاء کا اتفاق ہے۔
اگر کلیات پر اکتفاء کیا جائے ؛ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ممکن ہے کہ آپ کلیات کے متعلق حکم جاری فرمائیں ۔ جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہ تفصیلی شریعت لے کر آئے ہیں ۔جس میں بیان کیا گیا ہے کہ عورتوں میں سے کون سی حلال ہیں اور کون سی حرام ہیں ۔ کسی انسان کی قریبی رشتہ دار عورتیں اس پر حرام ہیں سوائے چچا زاد ؛ پھوپھی زاد؛ ماموں زاد ؛ خالہ زاد لڑکیوں
|