اور حجاب کی آیت بھی میری خواہش کے مطابق نازل ہوئی ۔کیونکہ میں نے عرض کیا :یا رسول اللہ ! کاش آپ اپنی بیویوں کو پردہ کرنے کا حکم دیں ، اس لیے کہ ان سے ہر نیک وبد گفتگو کرتا ہے۔ پس حجاب کی آیت نازل ہوئی۔ اور ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں آپ پر نسوانی جوش میں آکر جمع ہوئیں ، تو میں نے ان سے کہا کہ اگر تم باز نہ آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تم کو طلاق دے دیں گے، تو عنقریب آپ کا پروردگار تم سے اچھی بیویاں آپ کو بدلے میں دے گا، جو مسلمان ہوں گی، تب یہ آیت نازل ہوئی:
﴿عَسٰی رَبُّہٗ اِِنْ طَلَّقَکُنَّ اَنْ یُّبْدِلَہُ اَزْوَاجًا خَیْرًا مِّنْکُنَّ﴾ [التحریم۵]
’’اگرپیغمبرتمہیں طلاق دے دیں تو بہت جلد انہیں ان کا رب تمہارے بدلے تم سے بہتر بیویاں عنایت فرمائے گا۔‘‘ [1]
٭ صحیح بخاری اور مسلم میں ہے: جب عبداللہ بن ابی ابن سلول [منافق]مر گیا توآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی نماز جنازہ پڑھا نے کی درخواست کی گئی ۔ آپ نے چلنے کا ارادہ کیاتو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کا دامن پکڑ کر عرض کیا : یارسول اللہ !آپ منافق کی نماز پڑھا رہے ہیں اور دعائے مغفرت فرما رہے ہیں ؛تویہ آیت نازل ہوئی :
﴿وَ لَا تُصَلِّ عَلٰٓی اَحَدٍمِّنْہُمْ مَّاتَ اَبَدًا وَّ لَا تَقُمْ عَلٰی قَبْرِہٖ ﴾[2] [التوبۃ۸۴]
’’ان منافقوں سے جو بھی مرے کبھی بھی اس کی نماز نہ پڑھو اور نہ اس کی قبر پر جاؤ۔‘‘
اور یہ آیت بھی اسی موقع پر نازل ہوئی :
﴿اِسْتَغْفِرْلَہُمْ اَوْ لَا تَسْتَغْفِرْلَہُمْ اِنْ تَسْتَغْفِرْلَہُمْ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً فَلَنْ یَّغْفِرَ اللّٰہُ لَہُمْ﴾۔[التوبۃ۸۰]
’’آپ ان کے لیے دعائے مغفرت کریں یا نہ کریں اگر آپ ان کے لیے ستر بار بھی دعائے مغفرت کریں مگر اللہ تعالیٰ انہیں ہر گز نہیں بخشے گا۔‘‘
|