’’اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد کسی بھی درجے کے ایمان کے ساتھ ان کے پیچھے چلی، ہم ان کی اولاد کو ان کے ساتھ ملا دیں گے اور ان سے ان کے عمل میں کچھ کمی نہ کریں گے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ یَہْدِیْہِمْ رَبُّہُمْ بِاِیْمَانِہِمْ﴾ (یونس: ۹)
’’بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے، ان کا رب ان کے ایمان کی وجہ سے ان کی رہنمائی کرے گا۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿الٓرٰ کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ اِلَیْکَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ بِاِذْنِ رَبِّہِمْ﴾ (ابراہیم: ۱)
’’الٓرٰ ۔ ایک کتاب ہے جسے ہم نے تیری طرف نازل کیا ہے، تاکہ تو لوگوں کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال لائے، ان کے رب کے اذن سے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿کُلُوْا وَاشْرَبُوْا ہَنِیئًا بِمَا اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَۃِo﴾ (الحاقۃ: ۲۴)
’’کھاؤ اور پیو مزے سے، ان اعمال کے عوض جو تم نے گزرے ہوئے دنوں میں آگے بھیجے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ادْخُلُوْا الْجَنَّۃَ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَo﴾ (النحل: ۳۲)
’’جنت میں داخل ہوجاؤ، اس کے بدلے جو تم کیا کرتے تھے۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿اِنْ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَانًا﴾ (الانفال: ۲۹)
’’اگر تم اللہ سے ڈروگے تو وہ تمھارے لیے (حق و باطل میں ) فرق کرنے کی بڑی قوت بنادے گا۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًاo وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ﴾ (الطلاق: ۲۔۳)
’’اور جو اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے نکلنے کا کوئی راستہ بنا دے گا۔ اور اسے رزق دے گا جہاں سے وہ گمان نہیں کرتا۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿فَبِمَا رَحْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ لِنْتَ لَہُمْ﴾ (آل عمران: ۱۵۹)
’’پس اللہ کی طرف سے بڑی رحمت ہی کی وجہ سے تو ان کے لیے نرم ہوگیا ہے۔‘‘
|