Maktaba Wahhabi

95 - 190
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا:’’انہیں اشارہ کیا جائے گا: ’’تم [پینے کی خاطر] آگے نہیں بڑھو گے؟‘‘ پس انہیں آگ کی طرف اکٹھا کیا جائے گا ، جو کہ سراب کی مانند ہو گی ، اس کا کچھ حصہ دوسرے حصے کو توڑ رہا ہو گا، پس وہ آگ میں گر جائیں گے۔‘‘[1] الحدیث اس حدیث شریف میں واضح ہے ، کہ اللہ تعالیٰ نے یہودیوں کے قول [عزیر… علیہ السلام … اللہ تعالیٰ کے بیٹے ہیں ] ، اور نصرانیوں کے قول [المسیح… علیہ السلام … اللہ تعالیٰ کے بیٹے ہیں ]۔ دونوں کو جھوٹ قرار دیا ہے۔ مزید برآں ان دونوں قسم کے جھوٹ کہنے والوں کا بُرا انجام بھی اسی حدیث میں بیان کیا گیا ہے۔ اللہ کریم کا لاکھ لاکھ شکر ہے ، کہ انہوں نے اہل اسلام کو ان دونوں قسم کے جھوٹوں سے اپنی رحمت سے محفوظ رکھا ہے۔ اللہ کریم اُمت کو باقی تمام اقسام کے جھوٹ سے بھی محفوظ فرما دیں ۔ إِنَّہُ سَمِیْعٌ مُّجِیْب۔ ۲: خود ستائی کی اللہ تعالیٰ کی طرف جھوٹی نسبت: اللہ جل جلالہ نے ارشاد فرمایا: {أَلَمْ تَرَ اِلَی الَّذِیْنَ یُزَکُّوْنَ أَنْفُسَھُمْ بَلِ اللّٰہُ یُزَکِّيْ مَنْ یَّشَآئُ وَ لَا یُظْلَمُوْنَ فَتِیْلًا۔ اُنْظُرْ کَیْفَ یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللّٰہِ الْکَذِبَ وَ کَفٰی بِہٖٓ اِثْمًا مُّبِیْنًا} [2] [کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا ، جو خود ہی اپنی ستائش کرتے ہیں ۔بلکہ[اصل بات تو یہ ہے کہ ] اللہ تعالیٰ جسے چاہیں ، پاکیزہ
Flag Counter