کرتے تھے۔‘‘
اللہ سبحانہ کے سوا، جس کسی کی… بتوں اور تھانوں میں سے… عبادت کی جاتی تھی، وہ سب دوزخ میں گر جائیں گے۔ ان میں سے کوئی بھی باقی نہ رہے گا۔ صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے والے نیک ، بُرے اور بقایا اہل کتاب رہ جائیں گے۔ پھر یہود کو بلایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا : ’’تم کس کی عبادت کیا کرتے تھے؟‘‘
وہ کہیں گے:’’ہم اللہ تعالیٰ کے بیٹے عُزیر… علیہ السلام … کی عبادت کرتے تھے۔‘‘
تو [ ان سے ] کہا جائے گا:’’تم نے جھوٹ کہا ، اللہ تعالیٰ نے کوئی بھی بیوی اور بیٹا نہیں بنایا۔ [اب] تم کیا چاہتے ہو؟‘‘
وہ کہیں گے:’’اے ہمارے رب! ہمیں پیاس لگی ہے، ہمیں [ پانی] پلا دیجیے۔‘‘
پس انہیں اشارہ کیا جائے گا: ’’تم [ پینے کے لیے] آگے نہیں بڑھو گے؟‘‘
پس انہیں آگ کی طرف اکٹھا کیا جائے گا ، جو کہ سراب کی مانند ہو گی ، جس کا کچھ حصہ دوسرے حصے کو توڑ رہا ہو گا، سو وہ آگ میں گر جائیں گے۔
پھر نصاریٰ کو بلایا جائے گا اور ان سے پوچھا جائے گا: ’’تم کس کی عبادت کیا کرتے تھے؟‘‘
وہ جواب دیں گے:’’ہم اللہ تعالیٰ کے بیٹے المسیح … علیہ السلام … کی عبادت کیا کرتے تھے۔‘‘
تو ان سے کہا جائے گا:’’تم نے جھوٹ کہا ، اللہ تعالیٰ نے نہ تو کوئی بیوی بنائی ہے اور نہ ہی بیٹا۔‘‘
پھر ان سے دریافت کیا جائے گا:’’[ اب] تم کیا چاہتے ہو؟‘‘
تو وہ جواب میں کہیں گے:’’اے ہمارے رب! ہمیں پیاس لگی ہے! ہمیں [پانی] پلا دیجیے۔‘‘
|