اَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی اللّٰه اِمَا مٌ عَادِلٌ وَاَبْغَضُھُمْ اِلَیْہِ اِمَامٌ جَائِرٌ(مسند امام احمد) مخلوق میں سب سے زیادہ اللہ کو محبوب عادل حاکم ہے اور اللہ کے نزدیک مبغوض ترین﴿یعنی جس پر سب سے زیادہ اللہ کا غضب نازل ہو وہ﴾ آدمی ظالم حکمران ہے۔ اور صحیحین میں سیدنا ابو ہریرہص سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سَبْعَۃٌ یُظِلُّھُمُ اللّٰه فِیْ ظِلِّہٖ یَوْمَ لَاظِلَّ اِلَّاظِلُّہٗ اِمَامٌ عَادِلٌ وَ شَابٌّ نَشَأَ فِیْ عِبَادَۃِ اللّٰه وَرَ جُلٌ قَلْبُہٗ مُعَلَّقٌ بِالْمَسْجِدِ اِذا خَرَجَ مِنْہُ حَتّٰی یَعُوْدَ اِلَیْہِ وَ رَجُلَانِ تَحَابَّا فِی اللّٰه اِجْتَمَعَا عَلٰی ذَالِکَ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ وَ رَجُلٌ ذَکَرَ اللّٰه خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ وَرَجُلٌ دَعَتْہُ اِمْرَأَۃٌ ذَاتَ مَنْصَبٍ وَ جَمَالٍ اِلٰی نَفْسِھَا قَالَ اِنِّیْ اَخَافُ اللّٰه رَبَّ الْعَالَمِیْنَ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَاَخْفَاھَا حَتّٰی لَا تَعْلَمُ شِمَالُہ‘ مَا تُنْفِقُ یَمِیْنُہ‘(متفق علیہ) سات آدمی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اپنے سایہ میں رکھے گا، جبکہ اللہ کے سواکسی کا سایہ نہیں ہو گا، عادل حکمران، اور جوان آدمی جو عبادت میں اپنا وقت گزارتا ہے، اور وہ آدمی جس کا دل مسجد سے لگا ہوا ہے جب مسجد سے نکلتا ہے یہاں تک کہ وہ پھر لوٹ کر مسجد میں پہنچے، اور وہ دو آدمی جن کی دوستی محض اللہ کے واسطے ہو، اور اسی دوستی کی وجہ سے وہ ملتے ہیں اور اسی دوستی پر رخصت ہوتے ہیں۔ وہ آدمی جو خالص اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے اور آنکھوں سے آنسو بہاتا ہے، اور وہ آدمی جس کو کسی صاحب منصب و جمال عورت نے نفس پرستی(یعنی زنا) کے لیے بلایا اور اس نے کہہ دیا میں اللہ! رب العالمین سے ڈرتا ہوں اور وہ آدمی جو خیرات دے اور اِس کو چھپائے یہاں تک کہ اس کا داہنا ہا تھ خرچ کرتا ہے تو اِس کا بایاں ہاتھ نہیں جانتا۔ صحیح مسلم میں سیدنا عیاض بن حمادص سے مروی ہے وہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَھْلُ الْجَنَّۃِ ثَلَاثَۃٌ سُلْطَانٌ مُقْسِطٌ وَرَجُلٌ رَحِیْمٌ رَ قِیْقُ الْقَلْبِ لِکُلِّ ذِیْ قُرْبٰی وَمُسْلِمٍ وَرَجُلٌ غَنِیٌّ عَفِیْفٌ مُتَصَدِّقٌ تین قسم کے لوگ جنتی ہیں، عادل حکمران، اور وہ آدمی جو جو رحمدل رقیق القلب ہے ہر |