Maktaba Wahhabi

178 - 234
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: من اغبر قدماہ فی سبیل اللّٰه حرمہ علی النار (رواہ البخاری) جس شخص کے قدم اللہ کی راہ میں گرد آلود ہوئے اس پر جہنم کی آگ حرام ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے : رباط یوم و لیلۃ خیر من صیام شہر و قیامہ و ان مات اجری علیہ عملہ الذی کان یعملہ و اجری علیہ رزقہ و امن الفتان(رواہ مسلم) ایک رات دن اللہ کی راہ میں گھوڑے باندھنا ایک ماہ کے روزوں اور ایک ماہ کی شب بیداری سے بہتر ہے؛ اگر وہ اس حالت میں فوت ہو گیا تو اُسے اس کے عمل کا اجر ملتا رہے گا اور اس کا رزق بھی جاری کر دیا جائے گا اور(قبر اور آخرت کے) فتنوں سے پناہ ملے گی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : النار عین بکت من خشیۃ اللّٰه و عین باتت تحرس فی سبیل اَللّٰه جو آنکھ اللہ کے خوف سے روئے اور جو آنکھ فی سبیل اللہ حراست(پہریداری) کرے اس کو دوزخ کی آگ کبھی نہ چھو سکے گی۔(قال الترمذی حدیث حسن)۔ اور مسند احمد میں ہے: حرس لیلۃ فی سبیل اَللّٰه افضل من الف لیلۃ یقام لیلھا و یصام نھارھا ایک رات اللہ کی راہ میں حراست کرنا(پہرہ دینا) ہزار راتوں کی شب بیداری اور ہزار روزوں سے بہتر ہے۔(رواہ احمد فی سندہ)۔ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے: ان رجلا قال یارسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم اخبرنی بشیء یعدل الجھاد فی سبیل اللّٰه قال تستطیعہ قال اخبرنی قال ھل تستطیع اذا خرج المجاھد ان تصوم لا تفطر و تقوم لا تفتر قال لا قال فذالک الذی یعدل الجھاد(متفق علیہ) کسی شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ایسا عمل بتلائیں جو جہاد فی سبیل اللہ کے برابر ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ اس نے کہا
Flag Counter