Maktaba Wahhabi

129 - 234
فاحسنوا الذبحۃ ولیحد احدکم شفرتہ ولیرح ذبیحتہ(رواہ مسلم) بیشک اللہ تعالیٰ نے ہر چیز پر احسان کرنا فرض کیا ہے جب تم کسی کو قتل کرو تو اچھے طریقے پر قتل کرو جب کسی جانور کو ذبح کرو تو اچھے طریقے پر ذبح کرو۔ اپنی چھری تیز کر لیا کرو اور ذبیحہ کو جلد سے جلد راحت پہنچاؤ۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ان اعف الناس قتلۃ اھل الایمان بیشک اہل ایمان قتل(یعنی ذبح) کرنے میں سب سے زیادہ باعافیت ہوتے ہیں۔ سولی دینے کا طریقہ یہ ہے کہ انسان کو اونچی جگہ لٹکا دیا جائے تاکہ لوگ اُسے دیکھیں اور مشتہر ہو جائے۔ جمہور علماء کے نزدیک یہ قتل کرنے کے بعد ہوا کرتا ہے اور بعض علماء کا قول ہے پہلے سولی پر لٹکا دیا جائے پھر قتل کردیا جائے۔ اور جو لوگ قتل کئے جائیں تو اُنہیں مثلہ کرنا، یعنی ناک، کان وغیرہ کاٹنا قطعاً جائز نہیں ہے۔ ہاں قصاص و بدلہ کی صور ت میں جائز ہے چنانچہ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کبھی ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا تو صدقہ و خیرات کاحکم فرمایا۔ اور مثلہ کرنے سے منع فرمایا یہاں تک کہ کفار کو ہم قتل کریں تو اُن کو بھی مثلہ کرنے سے ہم کو منع فرمایا ہے۔ قتل کے بعد اُن کو مثلہ نہیں کیا کرتے تھے اُن کے ناک او ر کان نہیں کاٹتے تھے اور نہ ہی ان کے پیٹ چیرا کرتے تھے ہاں اگر مسلمانوں کے ساتھ انہوں نے ایسا کیا تو ہم بھی ایسا کرتے تھے لیکن پھر بھی چھوڑ دینا بہتر سمجھتے تھے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: وَ اِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِہٖ وَلَئِنْ صَبَرْتُمْ لَھُوَ خَیْرٌ لِّلصَّابِرِیْنَ وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُکَ اِلاَّ بِااللّٰه (نحل:12۔126) مسلمانو! مخالفین کیساتھ سختی بھی کرو تو ویسی ہی سختی کرو جیسی تمہارے ساتھ کی گئی ہو اور اگر صبرو کرو تو بہرحال صبر کرنے والوں کے حق میں صبر بہتر ہے اور اے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وسلم)تم صبر کرو اور اللہ کی توفیق کے بغیر تم صبر کر ہی نہیں سکتے۔
Flag Counter