Maktaba Wahhabi

70 - 211
5 بچوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا عالم یہ تھا کہ اپنے نواسے حضرت حسن رضی اللہ عنہ اور اپنے آزاد کردہ غلام حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے فرزند حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کو اپنی گود میں لیتے، سینے سے چمٹا لیتے اور فرماتے: ((اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أُحِبُّہُمَا فَأَحِبَّہُمَا))[1] ’’یااللہ! میں ان دونوں سے محبت رکھتا ہوں تو بھی ان سے محبت رکھ۔‘‘ 6 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن کے ایک حصے میں باہر تشریف لائے۔میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا۔ہم دونوں بالکل خاموش تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے کوئی بات کی اور نہ میں کچھ بولنے کی جراَت کرسکا، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنی قینقاع کے بازار تک آئے، پھر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے صحن میں آکر بیٹھ گئے اور فرمایا: ((أَثَمَّ لُکَعُ؟ أَثَمَّ لُکَعُ؟))’’چھوٹا کہاں ہے ؟چھوٹا کہاں ہے؟‘‘ لیکن انھیں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کچھ دیر روک لیا، تو میں سمجھ گیا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا انھیں خوشبو کا ہار پہنا رہی ہیں یا نہلا دھلا رہی ہیں، پھر حضرت حسن رضی اللہ عنہ تیزی سے دوڑتے ہوئے آئے اور آتے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے سے لپٹ گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں پیار کیا اور فرمایا: ((اَللّٰہُمَّ أَحْبِبْہُ وَأَحِبَّ مَنْ یُّحِبُّہُ))[2] ’’اے اللہ! تو اسے لوگوں کا محبوب بنا اور جو اس سے محبت رکھے تو بھی اس سے محبت کر۔‘‘
Flag Counter