Maktaba Wahhabi

95 - 186
اِلَّا أَنْتَ شَفَائً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا)) [1] ’’اے اللہ! لوگوں کے رب اور تکلیف کو دور کرنے والے، مجھے شفا دے، ایسی شفا جو تکلیف کو باقی نہ رہنے دے۔ تو شفا دینے والا ہے اور تیرے علاوہ کوئی شفا نہیں دے سکتا۔‘‘ ۷… حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مندرجہ ذیل کلمات کے ساتھ دم کیا کرتے تھے۔ ((أُعِیْذُ کُمَا بِکَلِمَا تِ اللّٰہِ التَّامَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطَا نٍ وَّ ھَآمَّۃٍ وَّمِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَّا مَّۃٍ)) [2] ’’میں تم دونوں کی ہر شیطان اور نقصان دینے والی چیز سے اور ہر لگنے والی نظر سے اللہ کے تمام کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں۔ ‘‘ علامہ ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’قرآن قلبی و بدنی اور دنیوی و اخروی ہر قسم کی بیماریوں سے مکمل شفا دینے والا ہے۔ جو بندہ اپنی بیماریوں میں اس سے شفا حاصل کرنا چاہتا ہے اور سچے ایمان کے ساتھ اپنا علاج کرتا ہے تو یہ قرآن اس میں کسی بیماری کو باقی نہیں رہنے دیتا۔ بیماری رب ارض و سماء کے کلمات کے سامنے کس طرح ٹھہر سکتی ہے؟ وہ کلام کہ جو پہاڑوں پر نازل کیا جاتا تو وہ ریزہ ریزہ ہو جاتے اور اگر زمین پر نازل کیا جاتا تو زمین ٹکڑوں میں بٹ جاتی۔ دل اور جسم کی کوئی بیماری ایسی نہیں کہ جس کا سبب اور علاج قرآن مجید میں نہ ہو۔ جس کو قرآن شفا نہ دے اسے اللہ تعالیٰ شفا نہیں دے گااور جسے قرآن کافی نہ ہو اسے اللہ تعالیٰ کیسے کافی ہو سکتا ہے؟ ‘‘
Flag Counter